وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسیز کا پوری طرح ہاتھ ہے، اگر نوشہرہ میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے تو ان کو بھارتی ایجنسیوں کی پوری طرح مدد حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اکوڑہ خٹک کے بعد کوئٹہ اور کوہاٹ میں دھماکے، متعدد زخمی
نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران رانا ثنااللہ سے سوال کیا گیا کہ کوئٹہ، نوشہرہ اور اورکزئی میں آج دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں، ان کا تانا بانا کہاں ملتا ہے، دہشتگردی کتنا بڑا چیلینج بنتا جارہا ہے ریاست کے لیے؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس حوالے سے یقین سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہے کیوں کہ ابھی اس حوالے سے ابتدائی اطلاعات ہی ہیں، یقیناً یہ وہی دہشتگرد عناصر ہیں جو ریاست پاکستان کے دشمن ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان دہشتگرد عناصر کو ہمارے ہمسایہ ملک کی ایجنسیوں کی حمایت حاصل ہے، جنہوں نے آج تک پاکستان کا وجود تسلیم نہیں کیا اور ان کے لوگ یہاں سے پکڑے بھی جاتے رہے ہیں، ان قابل مزمت عناصر کا نہ صرف پاکستانی عوام نشانہ بنتے ہیں بلکہ مسلح افواج کے جوان بھی ان کا نشانہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور مسلح افواج پرعزم ہیں کہ ان دہشتگردوں کا قلع قمع کیا جائے گا اور کسی بھی صورت دہشتگرد عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بم دھماکہ، مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید، 15 زخمی
کیا مولانا حامدالحق کی شہادت کے پیچھے بھی بھارتی ایجنسیز کا ہاتھ ہے یا کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے بھی حملہ کیا جاسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے پیچھے بھی بھارتی ایجنسیوں کا پوری طرح ہاتھ ہے۔
کیا ٹی ٹی پی کو افغان طالبان اور بھارتی ایجنسیز دونوں سپورٹ کررہی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کا بظاہر تو مؤقف یہی ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی میں وہ ملوث نہیں ہیں، بہرحال ٹی ٹی پی کے لوگ افغانستان میں موجود ہیں جہاں سے وہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں اور انہیں ان کارروائیوں میں بھارت کی حمایت بھی حاصل ہے۔