جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن آخری مراحل میں داخل، یرغمالیوں کی بڑی تعداد بازیاب، تمام دہشتگرد ہلاک

بدھ 12 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سیکیورٹی فورسز کا کوئٹہ سے پشاور جانے والی بولان ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے اور موقع پر موجود تمام دہشتگرد ہلاک کردیے گئے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں بشمول عورتوں اور بچوں کے، جنکو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا، بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ اس سے پہلے 190 مسافروں کو بازیاب کروایا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ میں دہشتگردی کے 2 واقعات، ماں بیٹا جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 12 افراد زخمی

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دوران کلیئرنیس آپریشن انتہائی احتیاط اور مہارت کا مظاہرہ کیا گیا اور معصوم جانیں بچائی گئیں۔ تاہم پہلے سے دہشت گردوں کی بربریت کا نشانہ بننے والے کچھ شہید مسافروں کی تعداد کا تعین کیا جارہا ہے۔

قبل ازیں سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ دہشتگردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، جن کی جانب سے معصوم لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے، اس لیے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انتہائی احتیاط سے کام لیا جارہا ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے اس سے قبل دہشتگردوں سے جن 107 مسافروں کو بازیاب کرایا تھا ان میں 58 مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل تھے، جبکہ 17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ رات جن مسافروں کو بازیاب کرایا تھا انہیں اپنی نگرانی میں مال بردار ٹرین کے ذریعے مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچایا۔ اب دیگر بازیاب کرائے گئے مسافروں کی حفاظتی مقامات پر منتقلی یقینی بنائی جارہی ہے۔

 سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دہشتگرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں اور فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں، فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اور دہشتگردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔

دہشت گردوں سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور بھارتی میڈیا کا کردار

ذرائع نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے بزدلانہ حملہ پر انڈین اور ملک دشمن سوشل میڈیا غیر معمولی طور پر متحرک ہے، بزدلانہ حملہ ہونے کے وقت سے لے کر ہندوستانی میڈیا، ہندوستانی سوشل میڈیا اور ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس مل کر مسلسل گمراہ کن، جھوٹا اور فیک پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔

ذرائع کے مطابق پروپیگنڈا اور فیک نیوز پھیلانے میں پرانی ویڈیوز، اے آئی سے تیار کردہ ویڈیوز، پرانی تصاویر، فیک وٹس ایپ پیغامات اور پوسٹرز کے ذریعے ہیجان پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ مذموم سوشل میڈیا مہم کے ذریعے لوگوں میں ہیجان پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی پاکستان مخالف زہر اگلنے میں ہندوستانی میڈیا کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ ہندوستانی میڈیا پاکستان سے باہر بیٹھے خود ساختہ بھگوڑے بلوچ رہنماؤں کے تجزیے دکھا کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔ عوام سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے گمراہ کن اور من گھڑت پروپیگنڈا کی بجائے مستند ذرائع سے دی جانے والی معلومات پر اکتفا کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے ڈھاڈر میں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

ریلوے حکام نے بتایا تھا کہ جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے جس میں 450 کے قریب مسافر سوار ہیں۔ مسافروں اور عملے سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا۔

واقعے کے بعد بلوچستان ٹرین سروس 3 روز کے لئے بند کر دی گئی ہے۔ ریلوے حکام کے مطابق 3 روز بعد صورتحال کا جائزہ لے کر ٹرین سروس کی بحالی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ہر طرح کی کنفیوژن سے نکل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی، وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ سخت فیصلے ناگزیر ہیں، ہر طرح کی کنفیوژن سے نکل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ جعفر ایکسپریس پر دہشت گردانہ حملے سے متعلق ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ ناقابل برداشت ہے، انہوں نے ہدایت کی دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ایک انچ پر بھی قابض نہیں رہ سکتے، دہشت گردانہ کارروائی کا مقصد پر تشدد ماحول کا تاثر قائم کرنا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کا کیک کی طرح پاکستان کو کاٹنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہر طرح کی کنفیوژن سے نکل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ سے لڑنا ہوگا۔ دشمن عناصر بلوچستان کے امن کو تباہ نہیں کر سکتے، انہیں ہر صورت ناکام بنائیں گے۔

میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ عوام کے تحفظ کے لیے سیکورٹی اداروں کو ہر ممکن وسائل فراہم کریں گے۔ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی ہوگی۔ بلوچستان میں امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، سخت فیصلے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری،  آئی جی ریلوے پولیس رائے طاہر سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی ٹرین پر حملے کی مذمت

دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید کی ہے اور مؤثر کارروائی کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرین میں خوف کا عالم تھا، ڈر کے مارے ہم سیٹوں کے نیچے چھپ گئے تھے، عینی شاہدین

صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ سکیورٹی فورسز بہادری و پیشہ ورانہ مہارت سے دہشتگردوں کا سدباب کررہی ہیں، دشوار راستوں کے باوجود آپریشن میں شامل سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کے حوصلے بلند ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp