صوبائی کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کابینہ اور عوام نے دہشت گردی کو مسترد کر دیا ہے، سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف بہادری سے فوری کارروائی کی، جس سے بہت بڑے نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ میرٹو کریسی اور گڈ گورننس سے عوامی مسائل کا پائیدار حل ممکن ہے، ریاست سے متنفر نوجوانوں کے گلے شکوے اسی صورت دور ہوں گے جب میرٹ کا بول بالا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا محکمہ زکوٰۃ ختم کرنے کا اعلان
وزیر اعلٰی بلوچستان کا کہنا تھا کہ گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں، میرٹ کو یقینی بنائیں گے حق داروں کو ان کا حق دلائیں گے، تعلیم اور صحت صوبائی حکومت کی ترجیحات ہیں، اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بروقت اور فوری ردعمل پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی عسکریت پسندوں کو جرگے کی پیشکش
صوبائی کابینہ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرکے بلوچستان کو بڑی تباہی سے بچا لیا، کابینہ نے شہید ہونے والے سیکورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت و مغفرت کے لیے دعابھی کی۔
بلوچستان کابینہ نے علما کی ٹارگٹ کلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام کے تعاون سے ان وارداتوں میں ملوث عناصر کے خاتمے کا عزم کیا اور کہا کہ بلوچستان کابینہ اور عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بہادر فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات کی؟
بلوچستان کابینہ نے چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کو بلوچستان سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دے دیا ، اسی طرح خصوصی کمیٹی کی سفارشات پر ذخیرہ شدہ گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت بھی دیدی گئی۔
صوبائی کابینہ نے بلوچستان ویمن اکنامک ایمپاورمنٹ انڈومنٹ فنڈ یوٹیلائزیشن پالیسی 2024 کی منظوری دے دی ، جس کے تحت بلوچستان کی خواتین کو معاشی استحکام و ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بلا سودی قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا ننھے گلوکار کی مدد کا اعلان
بلوچستان کابینہ نے کام کے مقامات پر خواتین کو ہراسگی سے تحفظ کے قانون میں ترمیم کی منظوری دیدی، کابینہ نے گولی مار چوک اور کچرا روڑ کے نام تبدیل کرنے کی منظوری دیتے ہوئے عوامی مقامات کو شہید ذاکر بلوچ شہید چوک اور ایس آر پونیگر روڑ سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا۔
بلوچستان کابینہ نے محکمہ تعلیم میں میرٹ پر بھرتی کا عمل نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے اتفاق کیا کہ تمام بھرتیاں ابتدائی طور پر 18 ماہ کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی، تسلی بخش کارکردگی پر کنٹریکٹ کا دورانیہ بڑھایا جائے گا۔