پاک افغان طورخم بارڈر 25 روز بعد کھل گیا، تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔
25 دن بندش کے بعد تجارت و سیریس مریضوں کے لیے سرحد کھول دیا گیا۔ پیدل آمدورفت 2 دن بعد بحال ہو جائے گی۔
امیگریشن عملہ موجود جبکہ اسکینر خرابی کے باعث مسافروں کی آمدورفت معطل رہے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکینر پر مرمتی کام ہوگا۔ ٹیکنیکل خرابی دور ہونے کے بعد مسافروں کو جمعہ کے دن اجازت دی جائے گی۔
قابل ازیں آج صبح طورخم بارڈر پر پاک افغان اعلیٰ حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں متفقہ طور پر 25دنوں سے بند طورخم بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
میٹنگ میں فیصلہ ہوا تھا کہ طورخم بارڈر ٹرانسپورٹرز کے لیے آج شام 4 بجے سے جبکہ مکمل طور پر 21 مارچ سے کھول دیا جائے گا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طورخم بارڈر پر آج سے مریضوں کو بھی جانے کی اجازت دی جائے گی جبکہ جمعے کے دن پیدل مسافروں کی باقاعدہ آمد و رفت شروع ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: 24 روز سے طورخم بارڈر بند، پاکستانی جرگہ مذاکرات کے لیے طورخم پہنچ گیا
واضح رہے کہ سرحدی کشیدگی کی وجہ سے بند پاکستان اور افغانستان کے درمیان موجود طورخم بارڈر کو 25 دنوں بعد کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
دونوں ملکوں کے تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور مسافروں نے طورخم بارڈر کھولنے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔