میئر استنبول اکرم امام کی گرفتاری کیخلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے

جمعرات 20 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے بڑے سیاسی حریف اور استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کیخلاف عوام احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اکرم امام اعولو چند دن بعد ترک صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن پیپلز پارٹی کے امیدوار نامزد ہونے والے تھے۔

اکرم امام کو بدھ کی صبح ترک پولیس نے حراست میں لے لیا۔ ان پر کرپشن اور ایک دہشتگرد گروہ کی مدد کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق تحقیقات کے دوران 100 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سیاستدان، صحافی اور کاروباری شخصیات شامل ہیں۔

اکرم امام نے اپنی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔

کئی شہروں میں مظاہرے

اکرم امام کی گرفتاری کے بعد ترکیہ میں شدید احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ استنبول، انقرہ اور دیگر شہروں میں سڑکوں، یونیورسٹی کیمپسز اور ٹرین اسٹیشنوں پر عوام حکومت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔

استنبول میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔

حکومت نے 4 روزہ پابندیاں نافذ کر دی ہیں جن کے تحت عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ امام اعولو کو صدارتی دوڑ سے باہر کرنے کی سازش ہے۔

ملک میں سوشل میڈیا سروس متاثر

میئر استنبول کی گرفتاری کے فوراً بعد ترکیہ میں سوشل میڈیا سروسز میں خلل آنا شروع ہو گیا اور صارفین کو رسائی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

اکرم امام کی ڈگری منسوخ

مزید برآں میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اکرم امام اعولو کی یونیورسٹی ڈگری بھی منسوخ کر دی گئی ہے جس کے بعد ان کی صدارتی نامزدگی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

ترکیہ میں صدارتی انتخابات قریب آ رہے ہیں اور اس گرفتاری کے بعد سیاسی صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی صدر اردوان کی حکومت کے مخالفین کو راستے سے ہٹانے کی کوشش ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp