رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہوتے ہی مختلف ٹی وی چینلز پر سحر وافطار کی ٹرانسمیشنز کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جسے عوام بہت شوق سے دیکھتے ہیں لیکن اکثر ان نشریات کو عوام کی جانب سے خوب تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے کیونکہ اس میں متنازعہ سوالات کو شامل کیا جاتا ہے۔
رمضان شوز میں ایک خصوصی سیگمنٹ ہوتا ہے جس میں لوگ فون کر کے اسلامی سکالرز سے وظائف اور مسائل کے حل پوچھ سکتے ہیں۔ لیکن ان سیگمنٹس میں کچھ عجیب و غریب اور غیر مناسب کالز کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان ٹرانسمیشنز سے پہلے زندگی کیسی ہوتی تھی؟ اداکارہ بشریٰ انصاری کی بے لاگ گفتگو وائرل
اداکارہ و ٹی وی میزبان جویریہ سعود کی رمضان ٹرانسمیشن کو خاص طور پر صارفین کی جانب سے آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے جس کی وجہ پروگرام میں شامل کیے جانے والے کالرز ہیں، کیونکہ ان کے پروگرام میں متنازعہ سوالات پوچھے جاتے ہیں جس کا مولانا آزاد جمیل جواب دیتے ہیں جو خوب وائرل ہوتے ہیں۔
حال ہی میں ان کے پروگرام میں ایک شہری کی جانب سے بجلی کم کرنے کا وظیفہ مانگا گیا۔ جواب میں مولانا آزاد جمیل نے بجلی کا بل کم آنے کا وظیفہ بتایا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
مولانا آزاد جمیل نے تاکید کی جن لوگوں کے ہاں بجلی کا بل زیادہ آتا ہے وہ اپنی شہادت کی انگلی سے میٹر پر ’زم زم‘ لکھیں تو بجلی کا بل کم آئے گا اور یہ وظیفہ ایک مہینے میں 2 بار (ہر 15 دن بعد) کریں۔
بجلی کا بل کم سے کم لانے کا وظیفہ مل گیا pic.twitter.com/4AQQmf0IuE
— Ans (@PakForeverIA) March 20, 2025
انٹرنیٹ پر ان کالز کو جعلی اور پلانٹڈ قرار دیا جا رہا ہے اور صارفین کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سعدیہ احمد نے سوال کیا کہ کیا جویریہ عباسی اور مولانا آزاد جمیل خود بھی یہ وظیفہ کرتے ہیں ؟ یا بس عوام ہی ملی ہے پاگل بنانے کو؟
بجلی کا بل کم کرنے کا وظیفہ۔۔
کیا یہ ہوسٹ باجی اور مولوی صاحب خود بھی یہ وظیفہ کرتے ہیں ؟ یا بس عوام ہی ملی ہے پاگل بنانے کو ؟
معصومانہ سوال— Sadia Ahmed (@SadiaTheSadia) March 20, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ ان پڑھ اور شعور سے عاری معاشرے میں اسی طرح کے شاہکار جنم لیتے ہیں۔
ان پڑھ اور شعور سے عاری معاشرے میں اسی طرح کے شاہکار جنم لیتے ہیں۔۔!#قومی_زبان pic.twitter.com/JL5ekapW9U
— MT (@_MT__46) March 20, 2025
عمران نامی صارف نے طنزاً لکھا کہ یہ وظیفہ بالکل درست ہے۔ ایک دن میں نے ہمسائے کی گاڑی کے فیول ٹینک پر انگلی سے زم زم لکھ دیا اس کی فیول لائن جیم ہو گئی۔ ایک برف والا جون جولائی کے مہینے میں برف کے پھٹے پر زم زم لکھ بیٹھا وہ آج تک برف پگھلنے کا انتظار کر رہا ہے۔
یہ وظیفہ بالکل درست ہے۔
ایک دن میں نے ہمسائے کی گاڑی کے فیول ٹینک پر انگلی سے زم زم لکھ دیا اسکی فیول لائن جیم ہو گئی۔
ایک برف والا جون جولائی کے مہینے میں برف کے پھٹے پر زم زم لکھ بیٹھا وہ آج تک برف پگھلنے کا انتظار کر رہا ہے۔
موت کے کنویں میں دیوار پر موٹرسائیکل دوڑ رہی تھی کہ… pic.twitter.com/2AsKVwVcbV— ® Imran (@ideas2025) March 20, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ وہ سوچ رہی ہیں کہ جن لوگوں کو وہ جانتی ہیں انہیں وظیفہ بتائیں وہ بیچارے ایسے ہی 20 ہزار کا بل دیتے ہیں۔
میں سوچ رہی گاؤں میں رہنے والے جن کو میں جانتی بتا دوں۔۔۔۔۔
بیچارے 20 ہزار ایوی دیتے ہیں 😁😁😁— 🌹 دادی اماں 🌹 (@OfficialDadiAmi) March 20, 2025
ایک ایکس صارف نے مولانا آزاد جمیل سے درخواست کی کہ وہ وظیفہ بتائیں جس سے بجلی نان اسٹاپ چلتی رہے اور بل بھی نہ آئے۔
پلیز وہ وظیفہ بتائیں بجلی چلتے رہے نون سٹاپ اور بل بھی نھی آئے شکریہ۔۔😂🤣😂🤣👌
— Khan.Pti (@KhanPtipak) March 20, 2025
سعود نامی صارف نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کسی نے گیس کے بل پر ’زم زم‘ لکھ دیا ہے، 2 دن سے گیس ہی نہیں آ رہی۔
مجھے لگتا ہے کسی نے گیس کے بل پر لکھ دیا ہے
زم زمدو دن سے گیس ہی نہیں آرہی!! 😖
— SuaadHashmat#804 (@SuaadHashmat) March 20, 2025
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ان کی رمضان ٹرانسمیشن میں اس طرح کے سوالات پوچھے گئے ہوں یا ان کے متنازعہ جواب نہ دیے گئے ہوں۔ اس سے پہلے ان کے پروگرام میں ایک کال آئی جس میں خاتون یہ سوال کرتی سنائی دیں کہ ‘میں اسکول میں کام کرتی ہوں، وہاں ایک پرنسپل ہیں شادی شدہ مجھے ان سے محبت ہوگئی ہے لیکن ان کی پہلی اہلیہ راضی نہیں ہیں’۔
پھر ایک شخص نے کال کی اور کہا کہ وہ پہلے سے ہی چار بیویاں رکھتے ہیں اورپانچویں بیوی کے لیے وظیفہ مانگ رہے تھے۔
جویریہ سعود نے اپنے پروگرام کے حوالے سے وضاحت بھی پیش کی اور کہا کہ ہمارے پاس جو کالز آتی ہیں ہم وہی کالز اٹھاتے ہیں، حالانکہ ہماری ٹیم پہلے ان سے سوال کرتی ہے کہ وہ آن ایئر کیا پوچھنا چاہتے ہیں اور وہ بتاتے بھی ہیں لیکن کال آن ایئر آتے ہی وہ کچھ اور بات شروع کردیتے ہیں۔ کالرز کی اس حرکت پر ہماری ٹیم یا مولانا صاحب کا کوئی قصور نہیں ہے۔