سولر صارفین کے نیٹ میٹرنگ کی نئی پالیسی کے حوالے سے وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ اس وقت حکومت جو بجلی کارخانوں سے لے رہی ہے اس کی اوسط قیمت 9 روپے 70 پیسے فی یونٹ سے بھی کم ہے جبکہ سولر صارفین سے 27 روپے فی یونٹ میں خرید رہی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت اب حکومت نئے نیٹ میٹرنگ صارفین سے 10 روپے فی یونٹ پر بجلی خریدے گی، علاوہ ازیں وہ شام 6 سے رات 10 بجے تک جو بجلی استعمال کریں گے، وہ انہیں سرکاری نرخ پر یعنی 45 روپے فی یونٹ خریدنا ہو گی۔ وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ اگر نئی پالیسی کا نفاذ نہ ہوا تو فی یونٹ قیمت میں ساڑھے 3 روپے کا مزید اضافہ ہو گا، سولر سسٹم کے پے بیک پیریڈ پر بھی زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔
سولر سسٹم کے پےبیک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ 5 کلو واٹ والے گھریلو صارفین کو اب 2 سال کے بجائی ساڑھے 3 سال میں 10 کلو واٹ والے گھریلو صارفین کو اب ڈیڑھ سال کے بجائے ڈھائی سال میں وصول ہو جائے گی، جبکہ انڈسٹری کے 5 کلو واٹ والے صارفین کو اب 2 سال 4 ماہ کے بجائی پونے 3 سال میں جبکہ 10 کلو واٹ والے گھریلو صنعتی صارفین کو اب ایک سال 8 ماہ کے بجائے ایک سال 7 ماہ میں سولر سسٹم کی قیمت وصول ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیےنیٹ میٹرنگ پالیسی میں ترامیم کے بعد سولر پینل کی قیمت میں کتنی کمی ہوئی؟
وزیر توانائی اویس لغاری نے سینیٹ کمیٹی برائے توانائی میں نئی سولر میٹرنگ پالیسی پر بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ سولر صارفین اور نیٹ میٹرنگ صارفین کو نئی پالیسی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ان صارفین کے ساتھ پرانے معاہدے کے تحت 27 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی کی خریداری جاری رہے گی جب تک کا ان کے ساتھ معاہدہ ہے۔ معاہدہ ختم ہونے کے بعد پھر نئی پالیسی کے تحت نیٹ میٹرنگ پالیسی پر عمل ہو گا۔ وہ لوگ جنہوں نے سولر لگایا لیکن نیٹ میٹرنگ نہیں کی ان کو اس پالیسی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ نئی نیٹ میٹرنگ پالیسی کی ای سی سی نے منظوری دے دی ہے لیکن کابینہ نے فی الحال منظوری نہیں دی ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ اس وقت سولر پالیسی میں تبدیلی ضروری ہے۔ سولر صارفین سے مہنگی بجلی لے کر عوام کو مہنگی بجلی نہیں دے سکتے۔ ہم سب کارخانوں سے 9 روپے 70 پیسے پر بجلی خرید رہے ہیں تو سولر صارفین سے 27 روپے فی یونٹ پر کیوں خریدیں، نئی پالیسی کے تحت سولر صارفین سے بھی 10 روپے فی یونٹ پر بجلی خریدیں گے۔ سولر پینل کی امپورٹ پر جو ڈیوٹی پہلے سے عائد تھی اسے تبدیل نہیں کیا ہے، پہلے جو ڈیوٹی تھی سولر پینل پر اب بھی وہی ڈیوٹی ہے۔
یہ بھی پڑھیےسولر صارفین سے سپلائی ہونے والی بجلی کی قیمت کم کرکے 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ
اویس لغاری نے کہا کہ میں نے جون سے اب تک میڈیا اور کمیٹی میں بہت مرتبہ کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت تھی۔ جو لوگ سولر پینلز لگا چکے ہیں، ان کے ساتھ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ نئے سولر صارفین نئی پالیسی کے تحت سولر پینل لگائیں گے، اگر کسی کو نئی پالیسی قبول نہیں تو نہ لگائے۔ اس وقت ملک میں سولر سسٹم کے 2 لاکھ 83 ہزار پرانے صارفین ہیں۔ 4 ہزار میگاواٹ کی کیپیسٹی ہے۔ نئی نیٹ میٹرنگ پالیسی کے بعد سولر سسٹم کی قیمتوں میں کمی ہو گی، اور عام آدمی کے لیے سولر سسٹم لگانا آسان ہو گا۔