بلوچستان کے مسائل طاقت سے نہیں مذاکرات سے حل ہوں گے، تحریک انصاف

جمعرات 3 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مسائل طاقت سے نہیں مذاکرات سے حل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈنڈے سے مسائل حل نہیں ہوتے، بلوچستان کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر مذاکرات کیے جائیں، حافظ نعیم الرحمان

جمعرات کو لطیف کھوسہ، ، سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی، علامہ راجہ ناصر، پشتونخوامیپ کے عبدالرحیم زیارتوال اور دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بلوچستان میں ہمیشہ آپریشن کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ طاقت سے مسائل کا حل ممکن نہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسائل حل کیے جا سکتے ہیں اور بلوچستان کو اس کا جائز حق دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے قومی سلامتی کے اجلاس کے بائیکاٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جس گھر میں آگ لگی ہو ان کو اجلاس میں بلانا چاہیے تھا مگر پنجاب کے ارکان کو بلایا گیا جس کے باعث ہم نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ طاقت کے ذریعے اقتدار میں آنے والے پہلے آئین کو پڑھ لیں۔

انہوں نے کہا کہ اب بلوچستان میں محرومی نہیں بلکہ احساس محکومی ہے۔

مزید پڑھیے: ناراض بلوچ کی اصطلاح میڈیا کی پیدا کردہ، سرنڈر کرنے والوں سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کا مسئلہ حل ہونا چاہیے اور ایجنسیوں کی مداخلت بلوچستان میں ختم ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مائنس بلوچستان کا فارمولا ختم کریں، جعلی لوگوں کو آگے نہ لایا جائے اور حقیقی مینڈیٹ حاصل کرنے والوں کو ان کا حق دیا جائے۔

لشکری رئیسانی نے کہا کہ اداروں کی مداخلت سے ملک کی سیاست کو مزید نہیں چلایا جا سکتا اور بلوچستان کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے اور ملک کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 180 نشستیں جیتنے والا جیل میں ہے اور 17 نشستیں جیتنے والا وزیر اعظم ہے، یہ ناانصافی زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی عسکریت پسندوں کو جرگے کی پیشکش

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کبھی کسی خاتون کی چادر نہیں اچھالی گئی مگر آج حکمران جو سلوک کر رہے ہیں، وہ قابل قبول نہیں۔

لطیف کھوسہ نے فارم 47 کے تحت اقتدار میں آنے والے حکمرانوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تباہی ہم کسی صورت نہیں دیکھ سکتے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان میں خواتین سمیت تمام سیاسی کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp