وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ نجی حج آپریٹرز کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، جس کی وجہ سے مختص کوٹے میں سے صرف چند ہزار کی بکنگ کرائی جا سکی۔ دورہ سعودی عرب میں حج بکنگ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کی تھی لیکن معاہدے کی تاریخ میں توسیع سے انکار کردیا گیا۔
کراچی میں حاجی کیمپ میں پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز، سعودی وزارت اور پاکستان حج مشن کے درمیان 10 دسمبر کو معاہدہ ہوا تھا، جس کے بعد حکومت نے ٹور آپریٹرز کو 10 جنوری سے رقم سعودی عرب منتقل کرنے کی اجازت دی تھی، جبکہ سعودی عرب نے عازمین کی سہولت کے لیے بکنگ ڈیڈلائن 14 فروری رکھی تھی۔
وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ 10 ہزار کا مزید کوٹہ ملنے کے بعد اب 77 ہزار نہیں بلکہ شاید 68 ہزار عازمین حج نہیں جا سکیں گے، اور یہ صرف پاکستان سے نہیں بلکہ بھارت، بنگلہ دیش، نائیجیریا اور مصر سمیت لاکھوں عازمین حج امسال سعودی عرب نہیں جا سکیں گے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بھی کوشش کی، اور 10 ہزار کا مزید کوٹہ ملا، سعودی عرب کی حج پالیسی پوری دنیا کے لیے ہے صرف پاکستان کے لیے نہیں، اس لیے معاہدے پر عمل ضروری ہے۔ نجی حج آپریٹرز کے معاہدے پر دستخط موجود ہیں لیکن وہ اس پر عمل نہیں کر سکے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ صرف پاکستانی عازمین حج ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے قریباً 3 لاکھ عازمین حج سعودی عرب نہیں جا سکیں گے۔ ملک بھر میں عازمین حج کی تربیت کا عمل جاری ہے، عازمین کی مکمل تربیت بہت ضروری ہے۔ امسال سرکاری اسکیم کے تحت 89 ہزار عازمین حج کا فریضہ ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں: پرائیویٹ حج اسکیم: اس سال کتنے عازمین حج پر جائیں گے؟
سردار محمد یوسف نے کہا کہ تمام عازمین مکمل تیاری کے ساتھ سفر حج پر جائیں۔ عازمین حج کے لیے بہت بہتر انتظامات کیے گئے ہیں۔ عازمین کو مکہ، مدینہ اور مشاہیر میں مکمل سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔ عازمین کو مکہ اور مدینہ میں ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولیات فراہم ہوں گی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور سردارمحمد یوسف نے کہا کہ مکہ اور مدینہ میں عازمین کے لیے خوراک اور صحت کا مکمل انتظام ہوگا۔ کراچی سے سرکاری اسکیم کے تحت 21 ہزار 6 سو عازمیں جائیں گے، کراچی سے روڈ ٹو مکہ کی سہولت فراہم ہوگی۔