سعودی عرب نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کی غزہ میں جاری فوجی مہم کی مذمت کردی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں امدادی کاموں پر اسرائیلی پابندیوں کے خلاف عالمی عدالت میں سماعت کا آغاز
بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں مملکت کے نمانندے محمد سعود الناصر نے کہاکہ اسرائیل خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، غزہ پر 40 ہزار سے زیادہ حملوں میں 51 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، دنیا کب جاگے گی۔ اسرائیل کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
سعود الناصر نے غزہ میں عام شہریوں پر مظالم بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔
ان کے یہ ریمارکس بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کی فلسطینیوں کے حوالے سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ذمہ داریوں پر سماعت کے دوسرے روز کے دوران سامنے آئے۔
یہ سماعتیں اس بات کا جائزہ لینے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں کہ آیا اسرائیل نے غزہ پر جنگ کے دوران اپنے طرز عمل میں بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی پاسداری کی ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، اور اسرائیلی فوج نے اب تک بمباری کرتے ہوئے 60 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔