ایران نے جمعے کو روم میں امریکا کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات کے پانچویں دور کے لیے عمان کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ بات ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغائی نے ایک بیان میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم جوہری توانائی کے پرامن استعمال بشمول یورینیم کی افزودگی اور ظالمانہ پابندیوں کو ہٹانے کے حوالے سے قوم کے حقوق اور مفادات کے تعاقب اور تحفظ میں ثابت قدم ہے اور ان مقاصد کے حصول کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں:چاہتے ہیں ایران عظیم ملک بنے، اور یہ جوہری ہتھیاروں کے بغیر بھی ممکن ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
واضح رہے کہ عمان کی مدد سے ایرانی اور امریکی وفود نے تہران کے جوہری پروگرام اور امریکی پابندیوں کے خاتمے پر اپریل سے اب تک بالواسطہ مذاکرات کے 4 دور کیے ہیں۔
چوتھا راؤنڈ 11 مئی کو مسقط میں منعقد ہوا۔ حالیہ دنوں میں امریکی حکام نے بارہا ایران سے یورینیم کی افزودگی مکمل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جسے تہران نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔