افواج کی ہرممکن مدد کریں گے یہ قومی ضرورت ہے، وزیر خزانہ

پیر 26 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ چکا ہے اور دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کی رفتار پر حیران ہے۔ ملک میکرو اکنامک استحکام کی جانب گامزن ہے اور حکومت تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔

اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی کا بوجھ آئندہ کم ہونے کی توقع ہے جبکہ ٹیکس نظام میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ ان کے مطابق پالیسی ریٹ میں حالیہ کمی سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، اور ایف بی آر میں انسانی مداخلت کو کم کرکے شفافیت لائی جا رہی ہے۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) کی ری لانچ کا عمل جاری ہے اور حکومت تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس جمع کرانے کا نظام سہل بنانے پر کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی ٹرانسفارمیشن کی جانب بڑھا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: آئندہ مالی سال کا بجٹ 10 جون کو پیش ہوگا، وفاقی حکومت کا اعلان

میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ افواج پاکستان کی ہر ممکن معاونت کریں گے، کیونکہ یہ صرف فوج نہیں بلکہ ملک کی مجموعی ضرورت ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ آئی ایم ایف بورڈ اجلاس میں پاکستان کے قرض پروگرام کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم پاکستان کا کیس میرٹ پر ڈسکس ہوا اور تمام اہداف کامیابی سے پورے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان آئی ایم ایف کے اہداف پورے نہ کرتا تو مشکلات پیش آ سکتی تھیں، لیکن حکومت نے ان پر مکمل عمل درآمد کیا ہے۔ ان کے مطابق آئی ایم ایف مشن واپس جا چکا ہے اور رواں ہفتے ورچوئل بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا۔

وزیر خزانہ نے وضاحت کی کہ فی الحال سول و ملٹری تنخواہوں میں اضافے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کو مستحکم ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے طویل المدتی اصلاحات پر پُرعزم ہے، جن میں ٹیکس، توانائی اور دیگر شعبوں کی بہتری شامل ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ واشنگٹن اور لندن میں عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں پاکستانی معیشت پر مثبت ردعمل سامنے آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp