ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد پیدا ہونے والی علاقائی کشیدگی اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے پیشِ نظر، وزیرِاعظم پاکستان کی ہدایت پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور توانائی کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے کے لیے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
اس کمیٹی میں اہم وفاقی وزارتوں، ریگولیٹری اداروں اور توانائی کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ممکنہ بحران سے بچاؤ، قیمتوں کے اثرات کا تجزیہ، اور ہنگامی حکمت عملی کی تیاری ممکن بنائی جا سکے۔ کمیٹی کو 4 اہم نکات پر کام سونپا گیا ہے:
عالمی سطح پر قیمتوں اور رسد کی صورتحال پر نگرانی،
قیمتوں کے اثرات کا زرِمبادلہ پر جائزہ،
ممکنہ سپلائی بحران سے بچاؤ کی حکمت عملی،
طویل کشیدگی کی صورت میں مالیاتی اثرات کا تجزیہ۔
مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیوں کیا گیا؟
پہلا اجلاس آج وزیرِ خزانہ کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں عالمی و مقامی منڈی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے اطمینان ظاہر کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے ذخائر فی الوقت کافی ہیں، تاہم مسلسل نگرانی ناگزیر ہے۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ایک ورکنگ گروپ روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے گا جبکہ مکمل کمیٹی ہفتہ وار اجلاس میں وزیرِاعظم کو سفارشات پیش کرے گی۔ پیٹرولیم ڈویژن کو کمیٹی کا سیکریٹریٹ مقرر کیا گیا ہے۔ حکومت نے توانائی کے تحفظ، مارکیٹ میں استحکام اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔