’عام مریض کو ایم آر آئی کے لیے 3 ماہ انتظار کرنا پڑتا ہے’، مریم نواز کے بیان پر سرکاری اسپتال کا پول کھل گیا

جمعرات 19 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ’کلینک آن ویلز‘ منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا، افتتاحی تقریب کے دوران انہوں نے بتایا کہ میرے کندھے میں شدید تکلیف تھی، میں میو اسپتال میں پرچی بنوا کر عام مریض کی طرح گئی، میرا ایم آر آئی ہوا، انجیکشن لگے، انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتال میں نے جب عام مریض کی طرح اپنا علاج کرایا تو مجھے بہت اچھا لگا۔

مریم نواز کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین تبصرے کرنے لگے کہ عام مریض کا اتنی جلدی ایم آئی آر آئی نہیں ہوتا، حسن نامی صارف نے کہا کہ پرچی بنواتے ہی ایم آر آئی ہو گیا۔ کوئی عام مریض ہوتا تو پہلے تو صرف ٹیکا لگا کر فارغ کر دیتے، اور اگر ایم آر آئی کا کہتے بھی تو 3 مہینے کا ٹائم ملتا۔

اکبر خان نے لکھا کہ عام آدمی کا ایم آر آئی تو اسی دن کیا ہی نہیں جاتا۔

ایک ایکس صارف نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ کاش آپ جیسا عام مریض کا اسٹیٹس مجھ جیسے عام مریض کو بھی ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تو ایک وارڈ بوائے اور آیا بھی 200 روپے لیے بغیر اندر نہیں جانے دیتے۔ اور ان سے اوپر والا اسٹاف نرسز اور ڈاکٹرز عوام کو تو انسان ہی نہیں سمجھتے۔ تنخواہ ہمارے ٹیکسوں سے لیتے ہیں اور بدتمیزی بھی ہم سے کرتے ہیں۔ ایم آر آئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ تو مرنے کے بعد کی تاریخ ملتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

علی امین گنڈاپور کو جھٹکا، خیبرپختونخوا کابینہ کے 2 وزرا مستعفی

آزاد کشمیر میں نظام زندگی درہم برہم، عوامی ایکشن کمیٹی کا مظفرآباد کی جانب مارچ کا اعلان

شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کو پیچھے چھوڑنے والی بالی ووڈ کی سب سے مقبول اداکارہ کون؟

پی ٹی آئی کی کوئٹہ دھماکے کی مذمت، حکومت پر ناکامی کا الزام

پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ کے چیف وہپ رانا محمد ارشد کے گھر ڈکیتی، اہل خانہ یرغمال

ویڈیو

’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ