وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ’کلینک آن ویلز‘ منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا، افتتاحی تقریب کے دوران انہوں نے بتایا کہ میرے کندھے میں شدید تکلیف تھی، میں میو اسپتال میں پرچی بنوا کر عام مریض کی طرح گئی، میرا ایم آر آئی ہوا، انجیکشن لگے، انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتال میں نے جب عام مریض کی طرح اپنا علاج کرایا تو مجھے بہت اچھا لگا۔
مریم نواز کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین تبصرے کرنے لگے کہ عام مریض کا اتنی جلدی ایم آئی آر آئی نہیں ہوتا، حسن نامی صارف نے کہا کہ پرچی بنواتے ہی ایم آر آئی ہو گیا۔ کوئی عام مریض ہوتا تو پہلے تو صرف ٹیکا لگا کر فارغ کر دیتے، اور اگر ایم آر آئی کا کہتے بھی تو 3 مہینے کا ٹائم ملتا۔
پرچی بنواتے ہی ایم آر آئی ہو گیا. کوئی عام مریض ہوتا تو پہلے تو صرف ٹیکا لگا کر فارغ کر دیتے، اور اگر ایم آر آئی کا کہتے بھی تو تین مہینے کا ٹائم ملتا. https://t.co/daOivRIxHx
— HASSAN حسن (@VanderWarwickk) June 19, 2025
اکبر خان نے لکھا کہ عام آدمی کا ایم آر آئی تو اسی دن کیا ہی نہیں جاتا۔
عام مریض کا تو ایم آر آئی same day میں ہوتا ہی نہیں۔ https://t.co/MrULzuagWl
— Akbar Khan (@AkbarKhan2020) June 19, 2025
ایک ایکس صارف نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ کاش آپ جیسا عام مریض کا اسٹیٹس مجھ جیسے عام مریض کو بھی ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تو ایک وارڈ بوائے اور آیا بھی 200 روپے لیے بغیر اندر نہیں جانے دیتے۔ اور ان سے اوپر والا اسٹاف نرسز اور ڈاکٹرز عوام کو تو انسان ہی نہیں سمجھتے۔ تنخواہ ہمارے ٹیکسوں سے لیتے ہیں اور بدتمیزی بھی ہم سے کرتے ہیں۔ ایم آر آئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ تو مرنے کے بعد کی تاریخ ملتی ہے۔
کاش آپ جیسا عام مریض کا Status مجھ جیسے عام مریض کو بھی ملے۔
ہمیں تو ایک وارڈ بوائے اور آیا بھی 200 روپے لئے بغیر اندر نہیں جانے دیتے۔
اور ان سے اوپر والا سٹاف نرسز ڈاکٹرز عوام کو تو انسان ہی نہیں سمجھتے ۔ تنخواہ ہمارے ٹیکسوں سے اور بدتمیزی وغیرہ بھی ہم سے ۔
MRI مرنے کے بعد https://t.co/y1MlnxZHyl— Almas (@Almas22593049) June 19, 2025