آئینی طریقے سے کے پی حکومت کو گرا دیا جاتا ہے تو سیاست چھوڑ دوں گا، علی امین گنڈاپور کا ریاست کو چیلنج

بدھ 2 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ریاست کو براہِ راست چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی آئینی طریقے سے ان کی حکومت گرا سکتا ہے تو گرا کر دکھائے، اور اگر کامیاب ہو گیا تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا اور دیگر قائدین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی پی ٹی آئی کو 10 محرم کے بعد حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کی ہدایت

ان کا کہنا تھا کہ ویسے تو ریاست ماں ہوتی ہے، لیکن یہ ریاست ہمیں فرعونیت دکھا رہی ہے، اس لیے میں اب اسے اور تمام اداروں کو چیلنج کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سازش کی گئی لیکن وہ ناکام ہوئی، غیر آئینی طریقے آزمائے گئے لیکن ان میں بھی کامیابی نہیں ملی۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ماضی میں غیر آئینی مارشل لا اور گورنر راج لگائے گئے، اب میں تمہاری طاقت اور اختیارات کو چیلنج کرتا ہوں، ہمارے لوگوں کو جیلوں میں ڈال دو، پورا زور لگا لو اور خیبرپختونخوا کی حکومت گرا کر دکھاؤ۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ قانونی اور آئینی طریقے سے تم حکومت نہیں گرا سکتے کیونکہ تم ہمارے لوگوں کو توڑ نہیں سکتے، اور کسی کی اتنی اوقات نہیں کہ وہ عمران خان کے لوگوں کو توڑ سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کی میٹنگ ان لوگوں کے لیے پیغام ہے جو سمجھتے ہیں کہ ہم الگ ہو چکے ہیں۔ ہم عمران خان کی رہائی کے لیے اپنا تن، من، دھن سب کچھ لگا رہے ہیں۔ میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہو چکا تھا، کہا جاتا ہے کہ 9 مئی کو زیادتی ہوئی لیکن عمران خان کے خلاف سازش 9 مئی سے پہلے شروع ہو چکی تھی۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حملہ ہے، اور جب تک ہم دوبارہ اقتدار میں آ کر اسے واپس نہیں لیتے، عدلیہ قید میں ہی رہے گی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ان سے ملاقات کروائی جائے، وہ پارٹی کے سربراہ ہیں، ان سے ملاقات ہمارا حق ہے، لیکن مجھے پہلے ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ ملاقات نہیں کروائی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت اور اختیار سب عمران خان کے پاس ہے، وہ جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے سکتے ہیں۔ آئینی طریقے سے کبھی بھی ہماری حکومت نہیں گرائی جا سکتی۔ انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ میرا چیلنج ہے کہ غیر آئینی طریقے نہ آزماؤ، کیونکہ آئینی طریقے سے تم کچھ بھی نہیں کر سکتے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عمران خان نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، ہم ان لوگوں سے بات چیت چاہتے ہیں جن کے پاس اصل اختیار ہے۔ آج ملک ڈنڈے کے زور پر چل رہا ہے اور سب کو معلوم ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کیا حیثیت ہے۔

ملک گیر تحریک سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ محرم کے بعد ہم اپنی سیاسی تحریک ملک گیر سطح پر شروع کریں گے اور اس کو آگے بڑھائیں گے۔ اگر ہم پر گولیاں چلیں تو جواب بھی ویسا ہی دیا جائے گا۔

کسی کو تحریک عدم اعتماد کا شوق ہے تو پورا کرلے، بیرسٹر گوہر

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان تحریک چلانے کا کہیں گے تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کسی کو تحریک عدم اعتماد کا شوق ہے تو وہ پورا کرلے، خیبرپختونخوا میں ہمارا مینڈیٹ ہے اور صوبائی حکومت برقرار رہے گی۔

بیرسٹر گوہر نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم مذاکرات نہیں کرنا چاہتے، عمران خان نے شروع سے کہاکہ مذاکرات ہی مسائل کا حل ہے، لیکن بامعنی بات چیت ہونی چاہیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ عمران خان جو بھی حکم کریں گے ہم سرتسلیم خم کریں گے۔ ہماری نشستیں چھین لی گئیں، ریفرنس بھی بنارہے ہیں لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ہمیں کہا جاتا ہے کہ مٹی ڈالو اور آگے بڑھو، سلمان اکرم راجا

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہاکہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ عوام کا عزم غیرمتزلزل ہے، اور ہم جلد فتح حاصل کریں گے، 8 فروری کو ہونے والی انتخابی دھاندلی کو کبھی نہیں بھولا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟

سلمان اکرم راجا نے کہاکہ 8 دہائیوں سے ملک کے عوام کو حقیر سمجھا گیا، ہمیں کہا جاتا ہے کہ مٹی ڈالو اور آگے بڑھو، لیکن ہم عمران خان کی جنگ لڑیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp