امریکا میں دنیا کے سب سے ‘عمر رسیدہ بچے’ کی پیدائش ہوئی ہے۔ یہ بچہ ایک ایسے ایمبریو سے پیدا ہوا جو 1994 میں منجمد کیا گیا تھا۔ بچے کا نام تھاڈیئس ڈینیئل پیئرس رکھا گیا ہے اور وہ 26 جولائی کو لنڈسے اور ٹم پیئرس کے ہاں پیدا ہوا جنہوں نے یہ ایمبریو ‘ایڈاپٹ’ کیا۔
یہ ایمبریو لنڈا آرچرڈ نامی خاتون نے عطیہ کیا تھا جو اب 62 سال کی ہیں۔ 1990 کی دہائی کے اوائل میں لنڈا اور ان کے شوہر نے بانجھ پن کے علاج کے لیے اِن ویٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) کا سہارا لیا تھا۔ اس عمل کے نتیجے میں 4 ایمبریو بنے جن میں سے ایک کو آرچرڈ کے رحم میں منتقل کیا گیا اور اس سے ان کی بیٹی پیدا ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: ’آملہ‘ خواتین میں تولیدی نظام کو بہتر بنانے والا حیرت انگیز پھل
طلاق کے بعد آرچرڈ کو باقی ایمبریوز کی قانونی تحویل ملی۔ آرچرڈ کی خواہش تھی کہ ان کا ایمبریو کسی سفید فام، عیسائی، شادی شدہ جوڑے کو دیا جائے، چنانچہ پیئرس خاندان کو یہ ایمبریو ملا۔
لنڈسے پیئرس نے بتایا کہ پیدائش مشکل تھی مگر ہم دونوں ٹھیک ہیں۔ وہ بچہ بہت پرسکون ہے۔ ہمیں یقین نہیں آ رہا کہ یہ معجزہ ہمارے ساتھ ہوا۔
واضح رہے کہ آئی وی ایف ایک طبی طریقہ کار ہے جو ان جوڑوں کی مدد کرتا ہے جو قدرتی طور پر اولاد حاصل نہیں کر پاتے۔ اس عمل میں ماں کے بیضے کو مرد کے نطفے کے ساتھ لیبارٹری میں ملا کر ایمبریو تیار کیا جاتا ہے، جسے بعد میں عورت کے رحم میں منتقل کیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ دنیا بھر میں لاکھوں بے اولاد جوڑوں کے لیے امید کی کرن بن چکا ہے۔