آرمی چیف نے پیغام دیا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ قابل برداشت نہیں: دفاعی تجزیہ کار

اتوار 14 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ 9 مئی کے بعد ملک میں توڑ پھوڑ کے تمام منصوبہ سازوں، مشتعل افراد اور عوام کو اکسانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، امن کے عمل کوخراب کرنے والوں کی ملک میں کوئی گنجائش نہیں۔ پاک افواج ملک میں امن و استحکام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گی۔

آرمی چیف کے اس بیان میں کیا پیغام ہے، اس حوالے سے دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے یہ واضح کیا ہے کہ پاک فوج اور فوجی تنصیبات پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، 9 مئی کو فوجی تنصیبات کرنے والوں اور اس میں کسی بھی طرح شامل ہونے والوں کو بر وقت اور بھرپور سزا ملے گی۔

سپہ سالار نے بتایا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی : سید محمدعلی

دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی نے ’وی نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے بہت اہم وقت میں غیر معمولی بیان دیا ہے، آرمی چیف نے یہ بیان پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جاری موجودہ آپریشنز میں اب سے فرنٹ میں رہنے والی پشاور کور کے افسران اور جوانوں سے خطاب کے دوران دیا ہے۔

ان کے مطابق آرمی چیف نے یہ پیغام دیا ہے کہ فوج اور فوجی تنصیبات پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا جبکہ 9 مئی کو ہونے والے حملوں کے خفیہ اور ظاہری حملہ آوروں کے خلاف بروقت اور بھر پور کارروائی کہ جائے گی اور سخت سزا دی جائے گی۔

سید محمد علی نے کہا کہ آرمی چیف نے افسران اور جوانوں کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان کے اندر اور باہر سے ہونے والی نفسیاتی جنگ کو کیسے لڑا جاتا ہے، فوج کی صفوں میں بے یقینی پیدا کرنے والوں کو کیسے جواب دیا جاتا ہے اور فوج اور عوام کے درمیان پیدا کی گئی غلط فہمیوں کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے۔

9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ سب پری پلان تھا: وقار خان

دفاعی تجزیہ کار وقار خان نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان گرفتار ہونے والے پہلے لیڈر نہیں تھے، اس سے پہلے بھی قومی لیڈروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ سب ’پری پلان‘ تھا اور اس کی تیاری گزشتہ 7 ماہ سے ہو رہی تھی، پاکستان تحریک انصاف نے سوشل میڈیا پر خصوصی مہم کے ذریعے آرمی کی ساکھ کو متاثر کیا اور عوام کو ایک سابقہ آرمی چیف کے خلاف کیا۔

انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی والے یہ مہم چلا رہے ہیں کہ ہم نے یہ سب نہیں کیا، کوئی اور لوگ تھے لیکن اب یہ سب چھپا نہیں رہ سکتا، جیو فینسنگ مکمل ہو چکی ہے، اس کے پیچھے جو بھی کردار تھے وہ بے نقاب ہوں گے اور انہیں سخت سزا دی جائے گی، اگر سخت سزا نہ دی گئی تو آئندہ ہر شہر میں ایسے واقعات ہوں گے اور جنگل سا قانون ہو جائے گا۔

دفاعی تجزیہ کار وقار خان نے کہا کہ کیا کوئی بتائے گا کہ شہداء کی یادگاروں کو جلا کر کیا ملا؟ ان کا کیا قصور تھا؟ اعلیٰ عسکری عہدیداروں کے گھر پر فیملیز موجود تھی، وہاں حملہ کیا گیا، فوج نے تو عقلمندی کا مظاہرہ کیا اور گولی نہیں چلائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp