چیف جسٹس آف انڈیا پر جوتا پھینکنے کی کوشش، ملزم گرفتار

پیر 6 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی سپریم کورٹ میں اس وقت ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا جب ایک بزرگ شخص نے چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی کی جانب جوتا پھینک دیا۔

جوتا بینچ تک نہ پہنچ سکا اور سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ شخص کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کی درندگی، سرحد پار کرنے والی 8 بکریاں ہلاک، 54 کی ٹانگیں توڑ دیں

عینی شاہدین کے مطابق، چیف جسٹس گوائی نے جیسے ہی دن کے پہلے مقدمے کی سماعت شروع کی، ایک بزرگ شخص نے نعرے لگانے شروع کیے کہ “ھارت ساناتن کی توہین برداشت نہیں کرے گا اور اسی دوران جوتا چیف جسٹس کی طرف اچھال دیا۔

تاہم پھینکا گیا جوتا اپنے ہدف تک نہ پہنچ پایا اور فوراً ہی اہلکاروں نے اسے قابو کر لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، جوتا پھینکنے والے شخص کے پاس وہ سیکیورٹی کارڈ تھا جو سپریم کورٹ میں وکلا اور ان کے معاون عملے کو دیا جاتا ہے، کارڈ پر نام کیشور راکیش درج تھا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعے کی وجوہات کا ابھی تک تعین نہیں ہوسکا ہے اور سیکیورٹی ادارے ملزم سے تفتیش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار: ویمنز ورلڈ کپ کے میچ میں بھی بھارتی کپتان کا پاکستانی کپتان سے ہاتھ ملانے سے گریز

چیف جسٹس گوائی نے واقعے کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے واقعات سے متاثر ہونے والے آخری شخص ہیں لہذا سماعت جاری رکھی جائے۔

انہوں نے عدالتی عملے کو مذکورہ شخص کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہ کرنے کی ہدایت بھی کی۔

معروف قانون دان اندرا جیسنگھ نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہییں۔

مزید پڑھیں:بھارت نے اگر دوبارہ حملے کی کوشش کی تو اسکور پہلے سے بہتر ہوگا، خواجہ سعد رفیق

ان کے بقول، یہ سپریم کورٹ پر ایک واضح ذات پات پر مبنی حملہ معلوم ہوتا ہے جسے اجتماعی طور پر مسترد کیا جانا چاہیے۔

’چیف جسٹس نے جس وقار کے ساتھ اپنی کارروائی جاری رکھی، وہ قابلِ تعریف ہے۔‘

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چیف جسٹس گوائی حال ہی میں خجوراہو میں وشنو کے مجسمے کے حوالے سے دیے گئے ایک بیان پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں تھے۔

مزید پڑھیں: ثنا میر اور بھارتی انجم چوپڑا ایک ساتھ، ’کھیل میں نفرت پھیلانے والوں کے لیے یہ پیغام ہے‘

چیف جسٹس نے ایک عوامی مفاد کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’جائیے، خود دیوتا سے کہیں کہ وہ کچھ کریں۔‘

اس بیان کے بعد مذہبی حلقوں نے اسے ’وشنو بھکتوں کے عقیدے کی توہین‘ قرار دیا تھا۔

بعد ازاں چیف جسٹس نے وضاحت کی تھی کہ ان کے الفاظ کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، انہوں نے کہا کہ وہ تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ سے ساڑھی کی صنعت بحران کا شکار

اس موقع پر سولیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ سوشل میڈیا ہر بات کو حد سے زیادہ بڑھا چڑھا دیتا ہے۔

’پہلے ہم نیوٹن کا قانون پڑھتے تھے کہ ہر عمل کا برابر ردِعمل ہوتا ہے، مگر اب ہر عمل کا غیر متناسب سوشل میڈیائی ردِعمل ہوتا ہے۔‘

سینیئر وکیل کپل سبل نے بھی اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ اس کا سامنا کرتے ہیں، سوشل میڈیا ایک بے لگام گھوڑا ہے، جسے قابو کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

وسیم اکرم نے اعظم خان کا ہاتھ توڑ دیا، معین خان نے کال کرکے فاسٹ بولر کو کیا کہا؟

صدر اور آرمی کمانڈر کو تاحیات استثنیٰ غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، لطیف کھوسہ کی 27ویں ترمیم پر تنقید

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیجیٹل والٹس رواں ماہ مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے

پنجاب اسمبلی کے باہر پنجاب بھر سے آئے نابینا شہریوں کا دھرنا

کیا ویرات کوہلی نئے مالکان کے ساتھ بھی آر سی بی کے لیے آئی پی ایل کھیلیں گے؟

ویڈیو

پنجاب اسمبلی کے باہر پنجاب بھر سے آئے نابینا شہریوں کا دھرنا

بنوں کی قدیم چلغوزہ منڈی جہاں سے یہ سوغات دنیا بھر میں برآمد کی جاتی ہے

پاکستان میں چلنے والی چند لگژری گاڑیوں میں کیا خصوصیات ہیں؟

کالم / تجزیہ

ہمارے انورؔ مسعود

غزہ مزاحمت اور فکرِ اقبال

عدلیہ اور آئینی ترمیم: اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں