پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی ٹاپ آرڈر بیٹر سدرا امین کو بھارت کے خلاف ایک روزہ ورلڈ کپ 2025 کے میچ کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے سرزنش کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ویمنز ٹیم نے تھائی لینڈ کوشکست دے کر آئی سی سی ورلڈ کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کرلیا
آئی سی سی کے مطابق سدرا امین نے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.2 کی خلاف ورزی کی جو بین الاقوامی میچ کے دوران کرکٹ کے سامان، لباس، گراؤنڈ یا فٹنگز کے غلط استعمال سے متعلق ہے۔
یہ واقعہ ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے دوران بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ کے 40ویں اوور کی آخری گیند پر پیش آیا جب سنیہا رانا کی گیند پر بھارتی کپتان ہرمن پریت کور نے انہیں اسکوائر لیگ پر کیچ کر کے پویلین کی راہ دکھائی۔ آؤٹ ہونے کے بعد سدرا امین نے مایوسی میں اپنا بیٹ زور سے زمین پر مارا۔
اس عمل پر میچ ریفری شاندری فرٹز نے انہیں ضابطے کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا اور سدرا نے اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے تجویز کردہ سزا قبول کر لی جس کے بعد باضابطہ سماعت کی ضرورت نہیں پڑی۔
سدرا امین کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ شامل کر دیا گیا ہے۔ یہ گزشتہ 24 ماہ کے دوران ان کی پہلی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیے: ویمنز ورلڈ کپ :پاک بھارت ٹاکرا، سیاسی کشیدگی اور ممکنہ ’ہینڈ شیک تنازع‘ نے میچ کو گھیر لیا
یہ الزام آن فیلڈ امپائرز لورین ایگن بیک اور نمالی پیریرا، تیسرے امپائر کیرن کلاستے اور چوتھی امپائر کِم کاٹن نے عائد کیا۔
مزید پڑھیں: تیسرا ون ڈے: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 6 وکٹوں سے ہرادیا، پلیئر آف دی میچ نشرہ کا بھی 6 کا اشارہ
یاد رہے کہ آئی سی سی کے قوانین کے مطابق لیول ون کی خلاف ورزی پر رسمی سرزنش، میچ فیس کا 50 فیصد تک جرمانہ اور ایک یا دو ڈی میرٹ پوائنٹس کی سزا دی جا سکتی ہے۔
پاکستانی اننگز کی واحد مزاحمت
سدرا امین نے بھارت کے خلاف 248 رنز کے ہدف کے حصول کی کوشش میں شاندار 81 رنز کی اننگز کھیلی جو 106 گیندوں پر مشتمل تھی جس میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ یہ بھارت کے خلاف ایک روزہ میچوں میں چھکا لگانے والی پہلی خاتون بیٹر ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار: ویمنز ورلڈ کپ کے میچ میں بھی بھارتی کپتان کا پاکستانی کپتان سے ہاتھ ملانے سے گریز
ان کے آؤٹ ہوتے ہی پاکستانی بیٹنگ لائن 43 اوورز میں صرف 159 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور یوں قومی ٹیم کو 88 رنز کی بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔














