جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ افغانستان کی قیادت سے رابطہ ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں۔
اسلام آباد کنونشن سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں نے ماضی میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا تھا، اور اب بھی کر سکتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: افغانستان کی پاکستانی حدود میں پھر فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب، پوسٹیں اور ٹینک تباہ، طالبان لاشیں چھوڑ کر فرار
مولانا فضل الرحمان کی افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی گفتگو کے کچھ وقت بعد ہی افغانستان نے خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں ایک بار پھر پاکستان کی حدود میں بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی سے طالبان کی پوسٹوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، اور جانی نقصان بھی ہوا ہے۔ طالبان لاشیں چیک پوسٹ پر ہی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
جوابی کارروائی کے بعد افغان طالبان کی پوسٹوں میں آگ بھڑک اٹھی، طالبان کا ٹینک بھی تباہ ہوا، اور ایک ٹینک پوزیشن کو بھی اڑا دیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 11 اور 12 اکتوبر کی رات کو افغانستان نے پاکستان کی حدود میں فائرنگ کی تھی، جس کا پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 200 سے زیادہ افغان فوجی اور خوارج ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی جارحیت: پاکستان کا جوابی کارروائی میں فضائی وسائل اور ڈرونز کا استعمال
پاکستان نے افغانستان پر واضح کیا ہے کہ کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی برداشت نہیں کی جائےگی، اور بھرپور جواب دیا جائےگا۔














