’اصل مسئلہ آئی سی سی اور بی سی سی آئی ہے‘، ہاکی میچ میں پاک بھارت کھلاڑیوں کے ہاتھ ملانے پر لوگوں کا خیر مقدم

بدھ 15 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملائیشیا کے شہر جوہر بارو میں جاری سلطان آف جوہر کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان اور بھارت کی جونیئر ٹیموں نے میچ سے قبل قومی ترانوں کے بعد خوشگوار ماحول میں روایتی انداز میں ایک دوسرے سے ’ہائی فائیو‘ کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے۔

اس خوبصورت لمحے کو کھیلوں کے شائقین نے دونوں ممالک کے نوجوان کھلاڑیوں کے درمیان احترام، برداشت اور کھیل کے جذبے کی عمدہ مثال قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’15 دن پہلے محسن نقوی سے ہاتھ ملایا، اب قوم پرستی کا ڈرامہ‘، بھارتی ٹیم کے دوہرے معیار پر اپنے ہی لوگ پھٹ پڑے

یہ واقعہ ایسے وقت میں منظر عام پر آیا ہے جب حالیہ ایشیا کرکٹ کپ کے دوران بھارتی کرکٹ ٹیم کی جانب سے پاکستان کے کھلاڑیوں سے مصافحہ نہ کرنے پر تنازع کھڑا ہوا تھا۔ ہاکی ٹیموں کے اس مثبت رویے کو کرکٹ میں پیش آئے واقعے کے برعکس ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جس نے کھیلوں میں شائستگی اور باہمی احترام کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

ماہم افضل نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے لیے ایک سبق ہے۔ جو کچھ بھارتی کرکٹ ٹیم نے کیا اس نے کھیل کی روح کو ٹھیس پہنچائی۔

احمد نعمان چوہدری نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کھیل ایسے ہی کھیلے جانے چاہئیں۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہاں مصافحہ اس لیے ہوا کیونکہ یہاں آئی سی سی چیئرمین جے شاہ موجود نہیں تھے۔

فیضان لاکھانی نے لکھا کہ گزشتہ ماہ ایشیا کپ میں مبینہ “نو ہینڈشیک” واقعے کے بعد، پاکستان اور بھارت تین مختلف کھیلوں کے مواقع پر آمنے سامنے آئے: کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال، SAFF U17 کپ، اور سلطان آف جوہر ہاکی کپ۔۔ ان تمام مواقع پر بھارتی کھلاڑیوں نے کھیل کے آداب کا خیال رکھا اور مقابلے کے جذبے کا احترام کیا، جیسا کہ پیشہ ور کھلاڑیوں کو کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب بات کرکٹ کی ہوئی، تو اچانک ان کا یہ فرضی قومی جذبہ سامنے آ گیا۔ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ  نے ہاتھ ملانے سے انکار کیا اور کھیل کو سیاسی رنگ دیا،یہ جانتے ہوئے کہ کرکٹ میں بھارت سب کچھ کنٹرول کرتا ہے اور اس کے رویے پر کوئی سزا نہیں ملتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دیگر کھیلوں میں، جہاں غیر جانبدار حکام منصفانہ کھیل اور نظم و ضبط کو یقینی بناتے ہیں، بھارتی ٹیموں کے پاس اچھا برتاؤ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ کیونکہ وہاں سیاست کرنے پر سزا ملتی ہے، داد نہیں۔یہ سب بھارتی کرکٹ حکام کی منافقت کو بے نقاب کرتا ہے۔ یہ کبھی ان کا وطن پرستی یا اصولوں کا مسئلہ نہیں تھا، بلکہ ایک گھریلو سیاسی چال تھی، جس میں کرکٹ کو پروپیگنڈے کے لیے اسٹیج بنایا گیا۔

صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کھیل لوگوں کو جوڑنے کے لیے ہوتے ہیں، تقسیم کرنے کے لیے نہیں۔ بھارت کا کرکٹ بورڈ اس ’جینٹل مین‘ کھیل کو سیاسی ہتھیار بنا چکا ہے، اور یہی اصل شرمندگی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید

واضح رہے کہ ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارتی کپتان نے ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملایا، میچ کے بعد بھی بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے گریز کیا۔

 بھارتی ٹیم نے ایشیا کپ 2023 کا فائنل جیتنے کے بعد اے محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا تھا اور نتیجتاً تقریب ٹرافی دیے بغیر ختم کر دی گئی تھی۔ اے سی سی انتظامیہ ٹرافی واپس لے گئی تھی اور جب کہ بھارتی ٹیم اسٹیج پر کھڑی انتظار کرتی رہ گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آزاد کشمیر: خواتین کی ہراسانی اور تشدد کا شکار بچوں کی مدد کے لیے سینٹر کا افتتاح

اسلام آباد میں کروائے جانے والا ’نیبرہڈ سروے‘ کیا ہے؟ اور یہ سیکیورٹی کے لیے کیوں ضروری ہے؟

صدر مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دیے، بل آئین کا حصہ بن گیا

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کا چیف ایڈوائزر پر جولائی چارٹر کی خلاف ورزی کا الزام

بنگلہ دیش میں عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن ہوں گے، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا اعلان

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟