پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کے روز شدید اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا، جب کاروباری سرگرمیوں کے آخری اوقات میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 600 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 163,360.53 پوائنٹس پر بند ہوا، جو کہ 638.50 پوائنٹس یعنی 0.66 فیصد کی کمی ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں منافع کے حصول کا رجحان، ابتدائی تیزی زائل
مارکیٹ میں مختلف اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی، جن میں آٹو موبائل، سیمنٹ، کمرشل بینکنگ، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری شامل ہیں۔
Market Close Update: Negative Today! 👇
🇵🇰 KSE 100 ended negative by -638.5 points (-0.39%) and closed at 163,806.2 with trade volume of 500.4 million shares and value at Rs. 22.04 billion. Today's index low was 163,118 and high was 165,031. pic.twitter.com/n62u3HG7Ds— Investify Pakistan (@investifypk) October 17, 2025
انڈیکس پر اثر انداز ہونے والے بڑے اسٹاکس جیسے اے آر ایل، حبکو، میری، پی او ایل، پی ایس او، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی ایل، ایم سی بی، میزان بینک اور یو بی ایل سرخ نشان میں بند ہوئے۔
گزشتہ روز جمعرات کو بھی پی ایس ایکس نے منفی رجحان کے ساتھ کاروبار کا اختتام کیا تھا، جب بڑے شعبوں میں بھاری منافع کے باوجود ریکارڈ ٹریڈنگ والیوم دیکھنے میں آیا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس 1,241.66 پوائنٹس یعنی 0.75 فیصد کمی کے ساتھ 164,444.72 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر بھی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال غالب رہی، ایشیائی اسٹاک مارکیٹس نے وال اسٹریٹ کے منفی رجحان کی پیروی کی، جبکہ بانڈز کی قدر میں اضافہ اور سونا نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟
ادھر عالمی سطح پر چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید متاثر کیا ہے، چین نے جمعرات کو امریکا پر الزام لگایا کہ وہ نایاب معدنیات پر اس کی عائد کردہ پابندیوں کے حوالے سے ’غیر ضروری خوف‘ پھیلا رہا ہے اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے پابندیاں واپس لینے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔

ایم ایس سی آئی ایشیا پیسیفک انڈیکس، جاپان کے علاوہ، 0.9 فیصد گر گیا، جس کے نتیجے میں پورے ہفتے کا رجحان منفی رہا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟
جاپانی نکی انڈیکس بھی ایک فیصد کم ہوا جبکہ تائیوان اسٹاک مارکیٹ میں بھی 0.9 فیصد کمی دیکھی گئی، حالانکہ چپ ساز کمپنی ٹی ایس ایم سی نے ریکارڈ منافع اور مصنوعی ذہانت میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مثبت اندازہ ظاہر کیا تھا۔














