راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب سیاسی صورتِ حال مزید سنگین ہو گئی ہے، جہاں عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل خان آفریدی کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ ناکے پر محدود سکیورٹی پوائنٹ کے سامنے وزیر اعلیٰ کا احتجاجی بیٹھنا ملک بھر میں سیاسی ہلچل پیدا کر رہا ہے۔
جب ٹھان لیا ہے آزادی تو ڈرتے کیوں ہو آزادی پنجاب بھی بولے آزادی، پشتون بھی بولے آزادی، سندھ بھی بولے آزادی، کشمیر بھی بولے آزادی۔
عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر رات گئے وزیراعلی سہیل آفریدی اڈیالہ کے باہر دھرنہ میں موجود کارکنان کے آزادی کے نعرے۔ pic.twitter.com/hg1bYpfgVi
— PTI (@PTIofficial) November 27, 2025
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل خان آفریدی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ نارمل یا معمولی معاملات نہیں، آج ہمارا کوئی پلان نہیں تھا، میں پوری دنیا کو بتانا چاہ رہا ہوں کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی نے اچھے کام کیے تو ہم حمایت کریں گے، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
انہوں نے کہا کہ وہ آئینی و قانونی راستے اس لیے اپناتے رہے تاکہ دنیا دیکھے کہ پی ٹی آئی ہمیشہ پرامن اور قانونی آپشنز کا استعمال کرتی آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کو نارمل نہ سمجھیں، اس کا پریشر ان پر ہے اور ہمیں اس کا بخوبی اندازہ ہے۔ جب ہم تیاری اور ارادے کے ساتھ آئیں گے تو بہت سے لوگوں کی نیندیں اڑ جائیں گی۔ فی الحال یہ دھرنا ہی انہیں کافی تکلیف دے رہا ہے۔
🚨ابھی تک میں انکو expose کر رہا تھا اور ثابت کر رہا تھا کہ احتجاج تحریک انصاف کا ہمیشہ سے آخری آپشن رہا ہے ہمیں دیوار سے لگایا جاتا ہے تب ہم آپشنز استعمال کرتے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی pic.twitter.com/Yk780O1k8b
— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) November 27, 2025
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما مینا خان آفریدی نے بھی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی عام بات نہیں، یہ بانی کی صحت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بار بار درخواست کے باوجود ملاقات کی اجازت نہ دینا سنگین سوالات کو جنم دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنا بھی انہی آئینی آپشنز میں سے ایک ہے جن کا استعمال وزیر اعلیٰ پہلے ہی واضح کر چکے ہیں۔ہم یہاں بیٹھے ہیں تاکہ عوام کے سامنے ان کا اصل چہرہ لاسکیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما شاہد خٹک نے میڈیا کو بتایا کہ آج دھرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا اور وہ صرف سات افراد کے ہمراہ جیل پہنچے تھے۔ ان کے مطابق وہ خود اندر گئے اور تمام متعلقہ نام انتظامیہ کو دیے۔
سہیل آفریدی بضد ہیں کہ اڈیالہ سے واپس نہیں جانا۔
شاہد خٹک— Arslan Baloch (@balochi5252) November 27, 2025
شاہد خٹک کا کہنا تھا کہ یہ کون سی عقل ہے کہ آپ ہمارے پانچ کروڑ عوام کے وزیر اعلیٰ کو سڑک پر بٹھا دیں؟ یہ ایکشن کر رہے ہیں، ہم ری ایکشن دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر پارٹی قیادت خیبرپختونخوا ہاؤس میں اجلاس طلب کر رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بانی کی صحت، قیدِ تنہائی اور وزیر اعلیٰ کو سڑک پر بٹھانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ یہ ان کے باپ کا ملک نہیں ہے۔ نہ یہ آئین مانتے ہیں نہ قانون۔ پھر چڑھائی کر دیں، اور جب ہم کریں تو کہتے ہیں بدمعاشی کرتے ہیں۔ ہم اس معاملے پر ضرور ری ایکٹ کریں گے، اتنا آسان نہیں چھوڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید 4 ججوں کے استعفے تیار، سہیل آفریدی پارٹی کے لیے بہتر کیسے؟
اڈیالہ جیل کے باہر جاری یہ دھرنا ملکی سیاست، آئینی حقوق اور سکیورٹی معاملات سے جڑے کئی نئے سوالات کھڑے کر رہا ہے، جبکہ صورتحال مسلسل کشیدہ ہوتی جا رہی ہے۔













