گوگل کی نئی مصنوعی ذہانت انسان کی فیصلہ سازی میں کیسے مدد کرے گی؟

جمعرات 17 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اگر آپ کسی کام کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد کا فیصلہ نہیں کر پا رہے تو پریشان نہ ہوں، سرچ انجن گوگل آپ کی مدد کرنے کے لیے ایک ایسی مصنوعی چیٹ بوٹ لانچ کرنے کی تیاری کر رہا ہے جو آپ کو بتائے گا کہ آپ یہ کام کریں یا نہیں۔ بس آپ نے کوئی بھی کام کرنے سے پہلے گوگل سے مشورہ لینا ہو گا۔

سرچ انجن گوگل بارڈ اور چیٹ جی ٹی پی کی طرز پر اپنی نئی تخلیقی مصنوعی چیٹ بوٹ لانے کی تیاری کر رہا ہے جو ضرورت کے وقت صارفین کو مختلف کاموں میں مدد دے گی۔

گوگل کی نئی چیٹ بوٹ انسانی دماغ کی جانچ کرے گی اور بتائے گی کہ کون سا کام اس کے لیے صحیح ہے اور کون سا کام غلط ہے، گوگل کی یہ مصنوعی ذہانت انسان کے ذاتی اور پیشہ ورانہ کاموں میں اس کی رہنمائی کرے گی، جیسا کہ کیا کھانا ہے، ورزش کب کرنی ہے، اپنا بجٹ کیسا بنانا ہے اور کسی معاملے میں قانونی راستہ کیسے اختیار کرنا ہے۔

صارفین کے سوالات کے جوابات دینے میں چیٹ بوٹ کی مہارت کا اندازہ لگانے کے لیے گوگل نے مبینہ طور پر مصنوعی ذہانت کی کمپنی اسکیل کے ساتھ شراکت داری کی ہے جس میں مختلف شعبوں میں کام کرنے والے 100 سے زیادہ ماہرین کی ٹیم شامل ہے۔

آپ حیران ہوسکتے ہیں کہ گوگل کی مصنوعی ذہانت کس قسم کے سوالات کا جواب دے سکے گی، مثال کے طور پر اگر آپ کے قریبی دوست کی شادی ہے اور آپ اس کی شادی پر جانا چاہتے لیکن آپ نوکری نہ ہونے کے باعث اس کی شادی پر جا نہیں سکتے، تو گوگل کی مصنوعی ذہانت آپ کی رہنمائی کرے گی کہ کیسے آپ نے اپنے دوست کو اس کی شادی پر نہ آنے کی خبر دینی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر میں گوگل کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ ذاتی زندگی کے مختلف معاملات میں مصنوعی ذہانت کے مشورے پر انحصار کرنے سے صارفین کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ گوگل نے خبردار کیا تھا کہ اگر کچھ صارفین ضرورت سے زیادہ مصنوعی ذہانت پر انحصار کرتے ہیں تو وہ غلطی سے اپنے جذبات کو بھی ٹیکنالوجی سے منسوب کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp