ٹیکس سیکٹر میں انڈر اور اوور ان وائسنگ سے قومی خزانے کو سالانہ کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے؟

بدھ 11 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملکی معیشت میں ٹیکس کی وصولی ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن پاکستان میں ٹیکس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے تاجر غیر قانونی طریقہ کار اپناتے ہیں کچھ ایسا ہی ایکسپورٹ اور امپورٹ میں ٹیکس میں کمی کے لیے کاغذات میں ٹیمپرنگ کی جاتی ہے تا کہ ٹیکس کم سے کم دیا جا سکے۔

پاکستان بزنس کاؤنسل نے نگراں وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر کو اس حوالے سے ایک  خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکس سیکٹر میں انڈر اور اوور ان وائسنگ سے سالانہ 7.5 ارب ڈالر کی بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں۔

پاکستان بزنس کاؤنسل نے اس خط میں وفاقی حکومت، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک سے ان بے ضابطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، خط میں مزید کہا گیا ہے کہ امپورٹ ایکسپورٹ میں انڈر اور اوور انوائسنگ رپورٹ وفاقی وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو ارسال کردی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسوں کی ادائیگی سے بچنے کے لیے انڈر اور اوور ان وائسنگ کا سلسلہ بڑے پیمانے پر جاری ہے، امپورٹ اور ایکسپورٹ سیکٹرز میں مال کی قیمت کم اور ذیادہ ڈکلیئر کرنے سے ملکی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔

دوسری جانب خط میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے بین الاقوامی ادارہ (آئی ٹی سی) نے بھی پاکستان میں جاری انڈر اور اوور ان واسنگ پر شدید تشویش کا اظہارکردیا، پاکستان سے چین ایکسپورٹ میں سالانہ 21 فیصد کی شرح سے 59 کروڑ 40 لاکھ ٹیکس ادائیگیوں میں خرد برد ہوئی ہے۔ پاکستان میں ایک فیصد ٹیکس چوری سے ملکی خزانے کو موجودہ ڈالر کی قیمت سے تقریبا 1.5 ارب ڈالر خسارے کا سامنا ہوتا ہے۔

خط کے مطابق امریکا سے پاکستان سالانہ 18.8 ارب ڈالر ایکسپورٹ میں بھی ایف او بی ویلیو اور سی آئی ایف ویلیو کا 10 فیصد فرق سامنے آیا ہے۔ یو کے، اسپین، اٹلی، جرمنی اور نیدرلینڈ سے بھی امپورٹ اور ایکسپورٹ میں انڈر اور اوور وائسنگ کے شواہد موجود ہیں۔

انڈر اور اوور انوائسنگ کیا ہے؟

انوائیس سے مراد وہ رسید ہے جس کے مطابق تاجر اپنے مال کو قانونی حیثیت دلاتا ہے لیکن اسے اگر انڈر انوائیس کہا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ مثال کے طور پر 15 روپے کا سامان باہر سے پاکستان لایا جا رہا ہے اور اس کا ٹیکس بھی 15 روپے بنتا ہے اور تاجر نے اس ٹیکس کو کم ظاہر کرنے کے لیے انڈر ٹیبل معاملات چلا کر سامان کم دکھا کر اپنا ٹیکس کم کردیا ہے، یوں اصل ٹیکس حکومت وصول نا کرسکی۔

اگر بات کی جائے اوور انوائس کی تو اوور انوائیس سے مراد ہے کہ آپ اپنے سامان کی قیمت کم بتا کر اسے مارکیٹ میں مہنگا پیچ رہے ہیں یعنی آپ نے ٹیکس تو وہی دیا جو اسکی قیمت تھی لیکن جہاں آپ نے پیچنا ہے وہاں سے زیادہ قیمت وصول کی گئی جو کہ غیر قانونی کہلائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp