سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو خیبرپختونخوا حراستی مراکز سے رپورٹس حاصل کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں شہری طاہر زمان اور دیگر لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار شہری طاہر زمان پیش نہیں ہوئے ۔
کیس کی سماعت کے دوران جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ لاپتا افرادکی بازیابی کیلئے کچھ کرتے نہیں ہیں، آپ لوگوں کے رویے کی وجہ سے اہلخانہ نے عدالت آنا بھی چھوڑ دیا ہے۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ کئی برس ہوچکے ہیں لاپتا افراد سے متعلق حراستی مراکز سے رپورٹ تک حاصل نہیں کرسکے، ایسا سخت ایکشن لیں گے کہ آپ تصور بھی نہیں کرسکیں گے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دوسرے صوبوں سے رپورٹس حاصل کرنے میں دشواری ہورہی ہے جس پر جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے، آئی جی سندھ اور سیکرٹری داخلہ کو خود سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے۔
عدالت نے پولیس اور دیگر اداروں سے اپریل کے دوسرے ہفتے میں رپورٹس طلب کرلیں اور وفاقی سیکرٹری داخلہ کوخیبر پختونخوا حراستی مراکز سے رپورٹس حاصل کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت اپریل کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔