پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا ہے کہ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے فل کورٹ بنایا جائے کیوں کہ جب ہمیں بینچ ہی قبول نہیں تو فیصلہ کیسے قبول ہوگا۔اس بینچ میں تو دو ججز وہ ہیں جنہوں نے میرے خلاف فیصلہ سنایا۔عدالت عظمیٰ میں تو کئی جج ہیں تو پھر ہر کیس میں یہی 3 جج کیوں آ جاتے ہیں؟
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو جواب دیا جائے کہ مجھے کیوں نااہل کیا گیا تھا اور کیا جنرل باجوہ کی باتوں پر نوٹس نہیں بنتا؟
قائدِ مسلم لیگ ن محمد نواز شریف لندن میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں https://t.co/mF44xU9Ky5
— PMLN (@pmln_org) March 31, 2023
نوازشریف نے کہا کہ ایک شخص کی خاطر اس طرح کے فیصلے کیے جارہے ہیں اور ثاقب نثار نے جو کہا تھا کہ نوازشریف اور مریم نواز کو گرفتار کرکے عمران خان کو لانا ہے اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ سب متفق ہیں کہ انتخابا ت سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے فل کورٹ بننا چاہیے تو تین رکنی بینچ میں کیا مصلحت ہے،یہ کوئی عام بات نہیں قومی مفاد کامعاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا اس بات پر سوموٹو نہیں بنتا کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی اور موجودہ جو بینچ ہے ان ہی کے فیصلوں نے ملک و قوم کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔
نوازشریف نے پریس کانفرنس میں سوال اٹھایا کہ کیا سارے فیصلے عمران خان کے لیے کرنے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 2017 سے پہلے ہمارا ملک خوشحال تھا اور بجلی کا بل کم آتا تھا،ہم نے اپنے دور میں لوڈشیڈنگ کے جن پر قابو پایا ، اس وقت ملک میں سڑکیں بن رہی تھیں ،دہشت گردی ختم ہورہی تھی، زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر تھے۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ اس وقت قوم پر مرضی کے فیصلے ٹھونسنے کی کوشش ہورہی ہے لیکن امید ہے کہ اللہ ملک کو محفوظ رکھے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی آنکھوں میں آنسو اگر اللہ کے ڈر کی وجہ سے آئے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔