مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ کا فیصلہ اُس سازش کا آخری فیصلہ ہے جو 2018ء میں جنرل فیض، ثاقب نثار اور کھوسہ نے مل کر تیار کی تھی اور عمران خان کو سیلیکٹ کیا تھا۔ وقت آ گیا ہے کہ پارلیمنٹ اس سہولت کاری کو اپنے آئینی اور قانونی ہاتھوں سے روک دے۔ آئین اور قانون کی دھجیاں اڑا کر لاڈلے کو مسلط کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے پنجاب و خیبرپختونخوا میں انتخابات کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ آج کا فیصلہ اُس سازش کا آخری وار ہے جس کا آغاز آئین کو re-write کر کے پنجاب حکومت پلیٹ میں رکھ بنچ کے لاڈلے عمران کو پیش کی گئی کہ لو بیٹا! توڑ دو تاکہ ہم جیسے سہولت کاروں کی موجودگی اور نگرانی میں تمہیں دوبارہ سیلیکٹ کیا جائے۔
2018 میں جو کام فیض، کھوسہ اور ثاقب نثار نے انجام دیا تھا، وہ ذمہ داری اب اس بنچ نے اٹھا لی ہے۔ اس خوفناک اور ڈھٹائی سے کی گئی سہولت کاری اور ون مین شو کے خلاف سپریم کورٹ کی اکثریت نے بغاوت کر دی۔ وقت آ گیا ہے کہ پارلیمنٹ اس سہولت کاری کو اپنے آئینی اور قانونی ہاتھوں سے روک دے۔ https://t.co/8JOoBEez66
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 4, 2023
مریم نواز نے کہا ہے کہ 2018 میں جو کام فیض، کھوسہ اور ثاقب نثار نے انجام دیا تھا، وہ ذمہ داری اب اس بنچ نے اٹھا لی ہے۔ اس خوفناک اور ڈھٹائی سے کی گئی سہولت کاری اور ون مین شو کے خلاف سپریم کورٹ کی اکثریت نے بغاوت کر دی۔ وقت آ گیا ہے کہ پارلیمنٹ اس سہولت کاری کو اپنے آئینی اور قانونی ہاتھوں سے روک دے۔
مریم نواز نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے فیصلہ مسترد کر دینا کافی نہیں ہے۔ آئین اور قانون کی دھجیاں اڑا کر لاڈلے کو مسلط کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے
وفاقی کابینہ کی جانب سے فیصلہ مسترد کر دینا کافی نہیں ہے۔ آئین اور قانون کی دھجیاں اڑا کر لاڈلے کو مسلط کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 4, 2023
مریم نواز شریف کی ٹویٹس کے جواب میں ایک صحافی اجمل جامی نے ٹویٹ کی:’ فیصلہ مسترد کرنے سے توہین عدالت کی جانب دانستہ جایا جا رہا ہے، نتیجے میں نیا بیانیہ تو شاید مل جائے مگر ڈسکوالیفیکشین بھی ہوسکتی ہے۔۔۔!!‘
تو ہو جائے! پہلے بھی حق بات کہنے کی پاداش میں ڈسکوالیفکیشز بھگتی ہیں، اب بھی بھگت لیں گے۔ یاد رہے کہ اقامہ جیسے مزاق پر نواز شریف کی ڈسکوالیفیکیشن آج بھی برقرار ہے۔ آپ کو شاید کالے ڈبوں میں منہ چھپا کر گھومنے والے بزدلوں کو دیکھنے کی عادت ہو گئی ہے! https://t.co/BGzFQpdGJe
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 4, 2023
مریم نواز شریف ایک تیسری ٹویٹ بھی کی اور کہا ’ تو ہو جائے! پہلے بھی حق بات کہنے کی پاداش میں ڈسکوالیفکیشز بھگتی ہیں، اب بھی بھگت لیں گے۔ یاد رہے کہ اقامہ جیسے مذاق پر نواز شریف کی ڈسکوالیفیکیشن آج بھی برقرار ہے۔ آپ کو شاید کالے ڈبوں میں منہ چھپا کر گھومنے والے بزدلوں کو دیکھنے کی عادت ہو گئی ہے!‘