سپریم کورٹ کو عدالتی ریفارمز کا معلوم ہونے پر مخصوص نشستوں کا فیصلہ آگیا، جو براہِ راست مداخلت تھی، بلاول بھٹو

بدھ 2 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس کا مطالبہ آنا عدلیہ پر عدم اعتماد ہے، ہم کسی ایک شخص کے لیے آئینی ترمیم نہیں کریں گے، آئینی ترامیم کے لیے ہمارے نمبر پورے تھے لیکن مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہم اکثریت کھو بیٹھے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئینی ترامیم کا مسودہ پہلے میرے پاس نہیں آیا بلکہ وزیر قانون نے سپریم کورٹ میں جا کر ججوں کو بتایا کہ ہم آئینی ترامیم کے ذریعے عدالتی ریفارمز لا رہے ہیں، اس کے بعد سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں پر فیصلہ آگیا اور ہمارے نمبرز جو پورے تھے انہیں کم کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں عدلیہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوچکی، ہم اصلاحات ضرور لائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہاکہ عدالت کا یہ اقدام جوڈیشل ریفارمز میں براہِ راست مداخلت تھی، جب بات عدالت کی طاقت کم کرنے کی آئی تو عدلیہ کا ادارہ اکٹھا ہوگیا، ان کے لیے پارلیمنٹ، آئین اہمیت نہیں رکھتا ان کا مقصد تھا یہ ہم نے ہونے نہیں دینا۔

’عدالتی اصلاحات ہمارے منشور کا حصہ ہے‘

انہوں نے کہاکہ عدالتی اصلاحات ہمارے منشور کا حصہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ کو بالکل غیر سیاسی ہونا چاہیے۔ اپوزیشن کو آئینی ترمیم پر کوئی مسئلہ نہیں، صرف کسی شخص کے لیے ترمیم چاہتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ آئینی ترمیم کا مسودہ مزید بہتر انداز میں پیش ہوسکتا تھا، جو آئین میں لکھا ہے اس کے جو بھی اثرات ہوں اس پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ میں ایسا ادارہ بنانا چاہوں گا جو آئین اور انسانی حقوق کا تحفظ کرے، 18ویں ترمیم کا اس طرح فائدہ نہیں ہوا جو ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور حکومت چاہتی ہے کہ عدلیہ میں ریفامرز ہوں، مولانا فضل الرحمان کو بھی ساتھ ملانے کی کوشش کریں گے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ سیاسی استحکام سیاسی فورسز ہی قائم کرسکتی ہیں، ملک میں سیاسی استحکام اور مذاکرات میں پیپلزپارٹی رکاوٹ نہیں۔

’سیاسی استحکام ہر چیز کے ساتھ جڑا ہوا ہے‘

انہوں نے کہاکہ ہم نے کابینہ میں شامل ہوئے بغیر سیاسی استحکام کے لیے حکومت کو سپورٹ کیا، کیونکہ سیاسی استحکام ہر چیز کے ساتھ جڑا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ عمران خان چارٹر آف ڈیموکریسی کو مک مکا کہتا ہے، ہم نے ہمیشہ کہاکہ سیاستدانوں کو جیل نہیں جانا چاہیے۔

’پی ٹی آئی چاہتی ہے اسٹیبلشمنٹ ان کے لیے سب کچھ کرے‘

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے لیے سب کچھ کرے، ان کو نیوٹرل اسٹیبلشمنٹ قبول نہیں، ان کی سیاست ہی غیرسیاسی ہے۔

یہ بھی پڑھیں فضل الرحمان کے بغیر بھی آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے کرنے کی کوشش کریں گے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہاکہ عمران خان کی جمہوریت اور نظام کی بہتری میں کوئی دلچسپی نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ تمام اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، لیکن سیاستدانوں کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp