وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد پر دھاوا بولنے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، اور جتھے کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور لیڈ کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں ڈی چوک میں فورسز پر حملہ آور خیبرپختونخوا پولیس کے 6 اہلکار گرفتار
محسن نقوی نے کہاکہ خیبرپختونخوا پولیس کے 11 اہلکار احتجاج میں شریک تھے، جنہیں گرفتار کیا گیا ہے، اور اس کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کی جائے گی۔
پی ٹی آئی سے مذاکرات کےدروازے بند، ،محسن نقوی سے صحافیوں کے سخت سوالات pic.twitter.com/mYfIFBXqwN
— WE News (@WENewsPk) October 5, 2024
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے 11 پولیس اہلکار گرفتار کیے گئے ہیں، آج صبح پولیس پر گولیاں برسائی گئیں لیکن انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل 564 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 120 افغان شہری شامل ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ جلد از راستے بحال کرنے کی کوشش کریں گے، اور موبائل سروس گھنٹوں میں بحال ہوجائے گی۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس کے 57 اور اسلام آباد پولیس کے 31 اہلکار زخمی ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ جن لوگوں کو لاشیں چاہییں تھیں ان کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، ہماری پالیسی تھی کہ کسی بھی صورت میں کوئی جانی نقصان نہ ہو۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ پی ٹی آئی ڈی چوک میں دھرنا دے کر 17 اکتوبر تک یہاں رہنا چاہتی تھی، تاکہ ایس سی او کانفرنس سبوتاژ ہو۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی کال دی تھی، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ آج سہ پہر اسلام آباد پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور اس وقت کہاں ہیں کسی کو کچھ معلوم نہیں، بیرسٹر سیف
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد پہنچنے کے بعد کے پی ہاؤس روانہ ہوگئے تھے، جس کے بعد سے ان کی گرفتاری کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں، تاہم سیکیورٹی ذرائع نے اس کی تردید کردی ہے۔