وفاقی حکومت نے 17 اکتوبر کو ہونے والے قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا ہے۔
سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق آئینی ترمیمی بل اس میں شامل نہیں، اجلاس کے دوران کمیٹی رپورٹس اور متعدد بل منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت کا 26ویں آئینی ترمیم پہلے سینیٹ سے منظور کرانے کا فیصلہ
اسی طرح قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں بھی آئینی ترمیمی بل کو شامل نہیں کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہونے کے بعد سپلیمنٹری ایجنڈا آجائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت نے عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم لانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، اور اس کے لیے پیپلزپارٹی اور جے یو آئی میں ترمیمی مسودے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف سے سینیئر سیاسی قیادت کی مشاورت جاری ہے، جس میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی اتفاق ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ، 18 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے 18 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔