امریکی محکمہ انصاف نے سکھ فار جسٹس کے کونسل گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے اہلکار وکاش یادو پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے را اہلکار پر فرد جرم عائد ہونے پر سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ را کے افسر یادو پر فرد جرم عائد کیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ مودی سرکار امریکا کی خودمختاری کو چیلنج کرنے اور خالصتان نواز شخص کی زندگی اور آزادی کو خطرات سے دوچار کرنے کے نتائج بھگتے گی۔
مزید پڑھیں:سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکا سے بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
گرپتونت سنگھ نے کہا کہ اگرچہ مودی حکومت انہیں امریکا اور کینیڈا میں اپنی پراکیسز کے ذریعے قتل کرنے کی سازش جاری رکھے ہوئے ہے مگر وہ اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خالصتان کے لیے ریفرنڈم کا انعقاد جاری رکھیں گے۔
بھارت نہ صرف خطے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی دہشتگردی کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف نے سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث مبینہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنٹ وکاش یادیو کے خلاف قتل اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے ہیں۔
اس حوالے سے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کا کہنا تھا کہ ایک ہندوستانی سرکاری ملازم نے مبینہ طور پر ساتھی کے ہمراہ امریکی شہری کو امریکی سر زمین پر قتل کرنے کی سازش کی۔ وکاش یادیو کے ساتھی نکھل گُپتا کو چیک ریپلبک نے گر پتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر گرفتار کرکے امریکا کے حوالے کردیا تھا۔
مزید پڑھیں:سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ کردیا
ایف بی آئی نے وکاش یادیو کومطلوب اور اشتہاری مجرم کی فہرست میں بھی شامل کرلیا ہے۔ وکاش یادیو نے خود کو سیکیورٹی مینجمنٹ اور انٹیلی جنس میں سینئر فلیڈ آفیسر کے طور پر ظاہر کیا، درحقیقت وکاش یادیو بھارت کی خفیہ ایجنسی راکا اہلکار ہے۔
وکاش یادیو نے بھارتی سنٹرل ریزرو پولیس فورس جو بھارت کی سب سے بڑی پیرا ملٹری فورس ہے، میں بھی خدمات انجام دی ہیں۔ وکاش یادیو نے وہاں اسسٹنٹ کمانڈنٹ کے طور پر 135 افراد پر مشتمل کمپنی کی کمانڈ بھی کی ہے۔ وکاش یادیو نے کاؤنٹر انٹیلی جنس، ویپن ٹریننگ، بیٹل کرافٹ اور پیرا ٹروپنگ کی تربیت بھی حاصل کر رکھی ہے۔
امریکی اٹارنی کے مطابق بھارتی حکومت کے ملازم وکاش یادیو عرف امانت نے سازش کا منصوبہ بھارت میں بیٹھ کر بنایا تھا، اسی نے نکھل گپتا کو احکامات دیے تھے کہ پنوں کو قتل کرنے کے لیے اجرتی قاتل بھرتی کیا جائے۔ اس سے قبل امریکی پراسیکیوٹرز نے بھارتی شہری نکھل گپتا پر پچھلے سال نومبر میں الزام عائد کیا تھا کہ اس نے گرپتونت سنگھ پنوں کو نیویارک میں قتل کرنے کی مبینہ سازش کی تھی۔
مزید پڑھیں:خالصتان ریفرنڈم کی قیمت موت ہے تو یہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں، گرپتونت سنگھ پنوں
نکھل گپتا کو چیک ریپلبک میں گرفتار کرکے 14 جون کو امریکا کے حوالے کردیا گیا تھا، گرفتار نکھل گپتا پر پہلے ہی فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔ بھارتی حکومت سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو 2020 میں دہشتگرد قراردے چکی ہے۔