پاکستانی ساختہ ٹریکٹرز کی پہلی کھیپ بدھ کو تنزانیہ پہنچ گئی اس ملک کے برآمدی شعبے نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: کسان کارڈ کا اجرا، وزیر اعلیٰ پنجاب کا ایک ہزار ٹریکٹر دینے کا بھی اعلان
وزارت تجارت کے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ پیش رفت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، سیکرٹری کامرس جواد پال، ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کے چیف ایگزیکٹو زبیر ملٹی والا اور سیکریٹری ٹی ڈی اے پی شہریار تاج کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
درآمدی عمل کو کینیا میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے خاص طور پر نیروبی میں سہولت فراہم کی جہاں ہائی کمشنر ابرار حسین اور کمرشل قونصلر عدیلہ یونس نے کینیا، تنزانیہ میں مقیم مسائی ٹریکٹا کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ لین دین کو کامیاب بنانے کے لیے قریبی تعاون کیا۔
مزید پڑھیے: مویشیوں کے گوبر سے چلنے والا ٹریکٹر تیار
مسائی ٹریکٹا کمپنی لمیٹڈ جس نے حال ہی میں تنزانیہ میں اپنا ٹریکٹر ڈسٹری بیوشن ہیڈ آفس کھولا ہے تنزانیہ میں پاکستانی اے ٹی ایس ٹریکٹرز کی تقسیم اور پورے خطے میں ممکنہ طور پر مزید توسیع کرنے میں کلیدی شراکت دار بن گیا ہے۔
یہ ٹریکٹر لاہور میں واقع ایک معروف مینوفیکچرنگ کمپنی پاک ٹریکٹرز ہاؤس سے درآمد کیے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ ان ٹریکٹرز کی آمد سے مشرقی افریقہ میں پاکستان کے برآمدی پورٹ فولیو کو تقویت ملے گی اور تنزانیہ اور پڑوسی ممالک کو ٹریکٹر کی برآمدات میں اضافے کے امکانات کھل جائیں گے۔
مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ٹریکٹرز، روسی تجربے کے حیرت انگیز نتائج
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے سرکاری حکام، ٹی ڈی اے پی اور نیروبی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے درمیان باہمی تعاون کی کوششوں کو سراہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تجارتی پیش رفت نہ صرف پاکستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو سپورٹ کرتی ہے بلکہ افریقی منڈی میں ملک کے تشخص کوبھی بڑھاتی ہے۔