ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے 6 ہزار ارب ڈالر درکار، ترقی یافتہ ملک معاونت کریں، وزیراعظم شہباز شریف

منگل 12 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے آگے آنا ہوگا، اور اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق فنڈز مختص کرنا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کو درپیش چیلنجز

باکو میں کلائیمیٹ فنانس گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کو 2030 تک 6 ہزار ارب ڈالرز درکار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنج کا سامنا ہے، پاکستان کو ماضی قریب میں دو تباہ کن سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اب تک سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے نہیں نکل سکا، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہمیں معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ملکوں کی معاونت چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں کیا موسمیاتی تبدیلی سے کوہ پیمائی مزید مشکل ہوتی جارہی ہے؟

قبل ازیں وزیرِاعظم شہباز شریف باکو(آذربائیجان) میں کانفرنس آف پارٹیز (COP-29) کے کلائیمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے جہاں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ان کا استقبال کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عمران خان کی رہائی کے لیے موٹروے کو صوابی کے مقام پر بند کیا جائے گا، احمد خان نیازی

سری لنکا کے لیے پاکستان کی انسانی امداد تاخیر کا شکار، بھارت کی جزوی کلیئرنس غیر مؤثر

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے لیے جسٹس ظفر راجپوت کے نام کی منظوری

جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں پیش رفت، ایچ ای سی کے ذریعے متعلقہ تعلیمی ریکارڈ طلب

بینظیر نے پاکستان کی سب سے کم عمر وزیراعظم بن کر جمہوریت کو مضبوط کیا، صدر آصف علی زرداری

ویڈیو

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

کالم / تجزیہ

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟