سنگدل باپ نے بیٹے کو بے دردی سے کیوں قتل کیا؟

پیر 13 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کے علاقے احسن آباد نور محمد گوٹھ میں سنگدل سوتیلے باپ نے مکان کے لالچ میں مبینہ طور پر جوان بیٹے کو ہاتھ پاؤں باندھ کر تیز دھار آلے سے قتل کرنے کے بعد لاش ریت میں دفنادی اور فرار ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 4 افراد کی مبینہ خود سوزی کا واقعہ قتل ہے، تحقیقات کی جائیں، رشتہ داروں کا مطالبہ

پولیس کے مطابق احسن آباد نور محمد گوٹھ میں سنگدل سوتیلے باپ نے مکان کے تنازع  پر جوان بیٹے کو قتل کردیا، ملزم توقیر نے مبینہ طور پر 28 سالہ اسد کے ہاتھ پاؤں باندھے اور تیز دھار آلے سے گلا کاٹ دیا۔

پولیس کے مطابق قتل کی واردات کے بعد ملزم نے لاش گھر میں ہی پڑی ریتی میں دفن کرکے فرار ہوگیا، پولیس کو واقعہ کی اطلاع مقتول کی ماں نے دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس کے بیٹے کو اس کے دوسرے شوہر نے قتل کیا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی میں آن لائن آم فروخت کرنیوالا آخری پیٹی پہنچانے سے قبل قتل

پولیس کے مطابق مفرور ملزم کو تلاش کی کوششیں جاری ہیں، مقتول اسد کی ماں کا کہنا ہے کہ اسد اس کے پہلے شوہر کا بیٹا ہے اور ملزم  اس کا دوسرا شوہر ہے، 6 روز قبل ہی اسد رحیم یار خان سے کراچی آیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول نے اپنے والد کا مکان اپنے نام کرنے کا کہا، جس پر ہلکی پھلکی تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عمران خان کی رہائی کے لیے موٹروے کو صوابی کے مقام پر بند کیا جائے گا، احمد خان نیازی

سری لنکا کے لیے پاکستان کی انسانی امداد تاخیر کا شکار، بھارت کی جزوی کلیئرنس غیر مؤثر

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے لیے جسٹس ظفر راجپوت کے نام کی منظوری

جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں پیش رفت، ایچ ای سی کے ذریعے متعلقہ تعلیمی ریکارڈ طلب

بینظیر نے پاکستان کی سب سے کم عمر وزیراعظم بن کر جمہوریت کو مضبوط کیا، صدر آصف علی زرداری

ویڈیو

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

کالم / تجزیہ

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟