اسرائیل نے غزہ میں سیزفائر کے پہلے مرحلے کے اختتام پر جنگ بندی معاہدے کو توسیع دینے کی منظوری دے دی۔
جنگ بندی میں توسیع کا منصوبہ امریکا نے پیش کیا تھا جسے کے تحت غزہ میں رمضان کے درمیان اور اس کے بعد اپریل کے وسط تک جنگ بندی جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیے: 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے 140 سے زائد فلسطینی قیدی رہا
حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز ختم ہونا تھا تاہم اب اس میں توسیع کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد غزہ میں مستقل امن کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان باقی ماندہ فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ بھی ہوگا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتیرس نے اس سے قبل خبردار کیا ہے کہ مستقل جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں غزہ میں دوبارہ تباہی شروع ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 15 مہینوں سے جاری تباہ کن جنگ 19 جنوری کو ایک جنگ بندی معاہدے کے ذریعے ختم ہوئی تھی جس کے بعد علاقے میں امدادی کاروائیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔














