روس اور یوکرین بحیرہ اسود میں آزادانہ جہاز رانی پر متفق، امریکا

بدھ 26 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی دارالحکومت ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں روس اور یوکرین کے درمیان 2 اہم معاہدے طے پاگئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں نے بحیرہ اسود میں جہاز رانی کی آزادانہ آمد و رفت پر اتفاق کیا ہے، توانائی کی تنصیبات سمیت اہم انفرا اسٹرکچر کے تحفظ پر اتفاق ہوا ہے، ان معاہدوں کے باعث عالمی منڈیوں تک سامان کی رسائی میں مدد ملےگی۔

مزید پڑھیں: روس کے بعد یوکرین نے بھی 30 روزہ عارضی جنگ بندی پر اتفاق کرلیا

ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق سعودی عرب میں کچھ حقیقی پیشرفت دیکھنے جا رہے ہیں، اس سے دونوں ممالک کے درمیان بحیرہ اسود میں جنگ بندی ہوگی، اور یوں ہم قدرتی طور پر مکمل جنگ بندی کی جانب جائیں گے۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روس اور امریکا سعودی عرب میں اپنے حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت کے نتائج کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ کریملن نے کہا کہ فریقین نے اتفاق کیا ہے کہ بات چیت میں ممکنہ بحری جنگ بندی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: حوثیوں کے حملے، نہر سویز سے عالمی تجارت کس قدر متاثر ہوئی؟

ترجمان دیمتری پیسکوف نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں ممالک کے وفود اپنے دارالحکومتوں کو واپس رپورٹ کر چکے ہیں اور بحیرہ اسود میں نیوی گیشن کے مسائل کے حل کے لیے کسی قسم کے معاہدے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے مذاکرات کے لیے اچھے ماحول اور مہمان نوازی پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے مذاکرات کے نتیجے میں دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کے مہلک ترین تنازع کے خاتمے کی امید ظاہر کی ہے، انہوں نے کہا کہ لگتا ہے روسی صدر پیوٹن امن چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp