آہنی جنگلے سے محفوظ بنائی قبر کہاں واقع ہے؟ انڈین میڈیا کے تمام دعوے غلط نکلے

اتوار 30 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں ایک قبر کو لوہے کے دروازے سے ڈھانپ  کر اسے تالا لگایا گیا تھا جس کے بعد انڈین میڈیا اور نیوز ایجنسیوں نے خبر دی کہ پاکستان میں والدین نے اپنی مردہ بیٹیوں کو ریپ سے بچانے کے لیے قبروں کو تالے لگا دیے ہیں۔

انڈین میڈیا نے سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کو بغیر تصدیق اور معاملے کی اصل حقیقت  جانے بغیر معاملہ پاکستان سے جوڑ دیا، یہ تک گوارہ نہ کیا کہ معلوم کیا جائے یہ واقعہ کہاں پیش آیا؟ خبر دی کس نے ہے؟ اس واقعے کو تقریباً تمام انڈین ٹی وی چینلز اور نیوز ایجنسیوں نے رپورٹ کر دیا۔

اس کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لوگوں نے مختلف تبصرے کیے۔

اپنی مختلف ویڈیوز کی وجہ سے متنازع رہنے والے ایک پاکستانی یوٹیوبر جو خود کو کبھی سیاسی کارکن اور کبھی میڈیکل ڈاکٹر بتاتے ہیں نے “قبر پر لگے تالے” کو پاکستان کا بتایا تو اس کی وجہ بھی بتائی۔

ڈاکٹر عفان قیصر کے مطابق “جوان لڑکیوں کی موت کے بعد انہیں ہوس  کے پجاریوں سے بچانے” کے لیے ایسا کیا جاتا ہے۔

سوشل میڈیا پر مبینہ خان نامی ایک صارف نے لکھا کہ اس قبر میں ایک عورت کی ڈیڈ باڈی نہیں بلکہ معاشرے کے منہ پہ طمانچہ ہے۔ سوچیں مرنے کے بعد لوہے کا جنگلا لگا کے تالا لگانا پڑا تو زندہ کے ساتھ کیا کیا نہیں ہوتا ہوگا۔

ایک اور صارف ’’ قبر پر لگے تالے’’ کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہے کہ مردہ بیٹی کو ریپ سے بچانے کے لیے باپ نے قبر پر تالا لگوایا۔ پتہ نہیں بیٹی مردہ ہے یا سارا معاشرہ۔

https://twitter.com/isoteran17/status/1651219946825719810

واقعے کی اصل حقیقت

انڈیا میں ایک مقامی نیوز چینل نے معاملے کی حقیقت جاننے کی کوشش کی اور مقامی مسجد کے موذن محمد مختارسے بات کی تو پتا چلا کہ تالہ بند قبر انڈیا کے شہر حیدر آباد میں موجود ہے جو کہ تقریباً 1.5 سے 2 سال پرانی ہے۔

قبر کو لوہے میں ڈھانپنے کے پیچھے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ “بہت سے لوگ یہاں آتے ہیں اور بغیر اجازت پرانی قبروں میں لاشیں دفن کر دیتے ہیں۔ دوسرے لوگوں کو پرانی قبرمیں مزید مردے دفن کرنے سے روکنے کے لیے اہل خانہ نے وہاں گرل لگا دی ہے۔

یہ قبر پاکستان میں ہونے کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ گرل بھی اس مقصد کے لیے بنائی گئی تھی کہ لوگ قبر پر مہریں نہ لگائیں کیونکہ یہ قبر داخلی راستہ کے بالکل سامنے ہے۔

مقامی نیوز چینل کے نمائندے نے ایک مقامی رہائشی سے بھی بات کی جس کا گھر مسجد کے قریب ہے۔ اس نے بتایا کہ قبر ایک بوڑھی عورت کی ہے جو تقریبا 70  برس کی عمر میں فوت ہو چکی تھی اور اس کے بیٹے نے اسے دفن کیے جانے کے تقریباً 40 دن بعد قبر پر گرل بنائی تھی۔

یہ تصویر حیدرآباد انڈیا میں واقع ایک کالونی کے قبرستان کی ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp