پی آئی اے کے سالانہ کتنے اخراجات ہوتے ہیں؟

جمعہ 16 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی ایئر لائن پی ائی اے کو قومی خزانے پر گزشتہ چند سالوں سے بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ یہ 850 ارب روپے کی مقروض بھی ہو گئی تھی۔ وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پی آئی اے کے ایک سال میں کتنے اخراجات ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی علاقہ جات کے لیے پی آئی اے کی پروازویں منسوخ، مسافروں کو پریشانی کا سامنا

وزارت دفاع کے ریکارڈ کے مطابق سال 2024 میں پی آئی اے کو 9 ارب 35 کروڑ کا آپریشنل پرافٹ جبکہ 26 ارب 20 کروڑ روپے کا نیٹ پرافٹ ہوا ہے۔ اس عرصے میں پی آئی اے نے مجموعی طور پر 198 ارب 80 کروڑ روپے کے اخراجات کیے۔

پی آئی اے کے سال 2024 کے اخراجات میں 75 ارب 58 کروڑ روپے کے ایندھن کے اخراجات شامل ہیں، جہازوں کی مرمت پر 17 ارب 48 کروڑ روپے، لینڈنگ اور ہینڈلنگ میں 29 ارب 42 کروڑ روپے، تنخواہوں پر 17 ارب 24 کروڑ روپے، لیز رینٹل پر 7 ارب 90 کروڑ روپے، ڈیپریسی ایشن پر 12 ارب 10 کروڑ روپے، جہازوں کی انشورنس پر 5 ارب 40 کروڑ روپے، مسافروں کی سروس پر 4 ارب 20 کروڑ روپے کے اخراجات، فروخت کے اخراجات پر 4 ارب 30 کروڑ روپے جبکہ 28 ارب 17 کروڑ روپے کے اخراجات کیے گئے۔

مزید پڑھیے: پی آئی اے 20 برس بعد منافع حاصل کرنے میں کامیاب، وزیراعظم شہباز شریف نے خوشخبری سنا دی

قومی ایئر لائن کی مجموعی مالی ذمہ داریوں (ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل) پر 187 ارب 28 کروڑ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی: شاہین آفریدی نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑ دیا

بین الاقوامی ذرائع نے ٹرمپ اور شہباز کی ملاقات کو کیسے کور کیا؟

وزیر دفاع خواجہ آصف کا ٹوئٹ: 2025 کو پاکستان کی بڑی کامیابیوں کا سال قرار

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی