پینٹاگون کے سربراہ نے افغانستان سے امریکی انخلا پر نظرثانی کا حکم دے دیا

بدھ 21 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے پینٹاگون کو 2021 میں افراتفری کے عالم میں امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے جائزے کا حکم دیا ہے، مذکورہ انخلا ایک طویل عرصے سے موجودہ حکمراں جماعت ریپبلکن کی جانب سے تنقید کا نشانہ رہا ہے۔

پیٹ ہیگستھ نے ایک میمو میں لکھا کہ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ہمیں ایک جامع جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ اس ضمن میں ممکنہ جوابدہی کا تعین کیا جاسکے اور امریکی عوام کو اس حوالے سے مکمل تصویر بھی فراہم کی جاسکے۔

میمو میں کہا گیا ہے کہ ایک خصوصی جائزہ پینل گزشتہ تحقیقات کا اچھی طرح سے جائزہ لے گا، جس میں حقائق کے نتائج، ذرائع، گواہان، اور فیصلہ سازی کا تجزیہ کیا جائے گا جو امریکا کے تاریک اور مہلک ترین بین الاقوامی لمحات میں سے ایک کا باعث بنے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی سر زمین پر افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت ایک بار پھر منظر عام پر

’یہ ٹیم امریکی عوام اور ہماری عظیم قوم کے جنگجوؤں کے لیے جوابدہی کو یقینی بنائے گی۔‘

افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے ساتھ ہی طالبان جنگجوؤں نے افغان فورسز کو ایک طرف دھکیل کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا، جس سے آخری امریکی فوجیوں کو کابل کے ہوائی اڈے سے چند ہی دنوں میں 120,000 سے زیادہ افراد کا انخلا ممکن بنانے پر مجبور ہونا پڑا۔

26 اگست 2021 کو ایک خودکش حملہ آور نے کابل کے ہوائی اڈے کے احاطے میں لوگوں کے ہجوم کو نشانہ بنایا جو ملک سے باہر جانے کے لیے بے چین تھے، جس میں 170 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں 13 امریکی فوجی تھے۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور بحریہ کی سربراہ کو برخاست کردیا

افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے وقت جو بائیڈن امریکی صدر تھے اور انہوں نے افغانستان سے امریکا کی واپسی کے فیصلے کا دفاع کیا، جس کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے افغان افواج کے تباہ کن خاتمے میں مدد ملی۔

واضح رہے کہ 2021 میں امریکی افواج کے انخلا کے باعث ہی 11 ستمبر کے حملوں کے نتیجے میں امریکی افواج کے ہاتھوں طالبان کی پہلی حکومت کے خاتمے کے 2 دہائیوں بعد طالبان کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کی راہ ہموار ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp