چلاس کے سنگلاخ پہاڑوں اور شور مچاتے دریاؤں کے درمیان آباد ایک قبیلہ نسلوں سے ایک ہی خواب کی تعبیر پانے میں جُتا ہوا ہے، سونا۔ اس کا نام ہے ’سونا وال قبیلہ‘ اور اس کی زندگی دریا کی ریت میں چھپے سونے کے ذروں سے جُڑی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹک میں سونے کے ذخائر کی نیلامی جلد، 2 مزید مقامات پر ذخائر ملے ہیں، وزیر معدنیات پنجاب
محمد آخمان، محمد رحمان اور مقصود عالم جیسے کئی نوجوان روزانہ صبح سویرے اٹھتے ہیں اور اپنے دیسی ساختہ اوزار اٹھا کر دریا کے کنارے پہنچ جاتے ہیں۔
وہ نرم ہاتھوں سے مٹی کھودتے ہیں پھر اس کو پانی سے دھوتے ہیں اور بڑے صبر کے ساتھ اس میں سے حسب قسمت سونا کھوج نکالتے ہیں۔ یہ کام نہ صرف مشقت بھرا ہے بلکہ مکمل طور پر قسمت کا کھیل بھی ہے۔
مزید پڑھیے: کشمیر کے دریاؤں میں پائی جانیوالی قیمتی معدنیات
کبھی دن بھر کی محنت کے بعد 5 ہزار روپے ملتے ہیں تو کبھی اچانک ایک لاکھ روپے تک کی کمائی بھی ہو جاتی ہے۔ مگر عمومی طور پر روزانہ کی آمدنی 10 سے 15 ہزار روپے کے درمیان ہوتی ہے۔ مزید تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔