ٹرمپ کا ٹیکس بل کانگریس سے منظور، امریکی مالیاتی پالیسی میں بڑی تبدیلی

جمعہ 4 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ایوان نمائندگان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت کا سب سے اہم اور متنازع مالیاتی بل معمولی اکثریت سے منظور کرلیا ہے۔ جمعرات کے روز ہونے والی ووٹنگ میں بل کے حق میں 218 اور مخالفت میں 214 ووٹ آئے، جن میں 2 ریپبلکن ارکان نے بھی ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا۔

ریپبلکن قیادت نے بل کو منظور کروانے کے لیے پورا دن اور رات متحرک رہ کر محنت کی، جب کہ خود صدر ٹرمپ نے بھی اپنے چند شکی حامیوں کو منانے کے لیے براہ راست دباؤ ڈالا۔ دوسری جانب، ڈیموکریٹک رہنما ہیکیم جیفریز نے ایوان میں بل کی مخالفت میں مسلسل 8 گھنٹے 44 منٹ طویل تقریر کی، جس کی وجہ سے ووٹنگ میں نمایاں تاخیر ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی سینیٹ نے ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات بل کی منظوری دے دی، ملکی قرض میں اضافہ

ٹرمپ نے ریاست آئیووا میں ایک عوامی اجتماع کے دوران بل کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام ریپبلکن مرد و خواتین کے مشکور ہیں جنہوں نے اس “ناقابلِ یقین کارنامے” کو ممکن بنایا۔ انہوں نے ڈیموکریٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اس لیے بل کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ وہ ٹرمپ سے نفرت کرتے ہیں — اور ٹرمپ نے برملا کہا کہ وہ بھی ان سے نفرت کرتا ہے۔ توقع ہے کہ بل پر دستخط جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں ہوں گے۔

تقریباً 900 صفحات پر مشتمل اس بل کو ٹرمپ اور ان کی جماعت نے “ایک بڑا خوبصورت بل” قرار دیا ہے۔ یہ بل 2017 میں دی گئی 4.5 ٹریلین ڈالر کی ٹیکس چھوٹ کو مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ چند نئی مراعات بھی فراہم کرتا ہے۔ ان میں محنت کشوں کے لیے ٹپس اور اوور ٹائم تنخواہ پر ٹیکس کٹوتی کی اجازت شامل ہے۔ علاوہ ازیں، ایسے معمر افراد جن کی سالانہ آمدنی 75 ہزار ڈالر سے کم ہے، انہیں 6 ہزار ڈالر کی اضافی کٹوتی دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تحریک مسترد، 128 ڈیموکریٹس ریپبلکنز کے ساتھ مل گئے

بل میں قومی سلامتی، امیگریشن سے متعلق ٹرمپ کے سخت گیر اقدامات، اور ’گولڈن ڈوم‘ نامی دفاعی نظام کی تعمیر کے لیے 350 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس مالی اخراجات کا بوجھ کم کرنے کے لیے حکومت نے میڈیکیڈ (غریبوں کے لیے صحت کی سہولت) اور فوڈ اسٹامپ (خوراک امداد) پروگرامز میں 1.2 ٹریلین ڈالر کی کٹوتیوں کا اعلان کیا ہے۔

ان سہولتوں سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے سخت کام کرنے کی شرائط رکھی گئی ہیں، جن میں بعض معمر افراد اور والدین بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ماحول دوست توانائی کے لیے دی جانے والی ٹیکس چھوٹ بھی محدود کر دی گئی ہے۔

کانگریس کی غیر جانب دار بجٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ پیکیج اگلے 10 برسوں میں 3.3 ٹریلین ڈالر کا مالی خسارہ پیدا کرے گا، جب کہ 1 کروڑ 18 لاکھ امریکی شہری صحت کی سہولتوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ نے نیو یارک کے امیدوار برائے میئرشپ ظہران ممدانی کو ’کمیونسٹ پاگل‘ قرار دیدیا

ڈیموکریٹس نے اس بل پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے امیر طبقے کے لیے تحفہ اور ورکنگ کلاس کے خلاف ایک سنگین ظلم قرار دیا۔ ہیکیم جیفریز نے کہا کہ یہ ایوان اب ایک ’جرم کا منظر‘ بن چکا ہے جہاں امریکی عوام کی صحت، سلامتی اور بہبود کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس بل کو ’بڑا بدصورت بل‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مجوزہ کٹوتیوں سے 80 ملین افراد کی صحت متاثر ہوگی، 40 ملین سے زائد افراد خوراک کی امداد سے محروم ہو جائیں گے، اور یہ براہ راست بچوں، سابق فوجیوں اور بزرگوں کے لیے خطرہ بنے گا۔

بل کی منظوری کے لیے ریپبلکن قیادت کو سخت سیاسی چیلنجز کا سامنا رہا۔ سینیٹ میں بل محض ایک ووٹ سے منظور ہوا، جہاں نائب صدر جے ڈی وینس نے ٹائی توڑنے کے لیے فیصلہ کن ووٹ ڈالا۔

مزید پڑھیں:امریکی عدالت کا ٹرمپ کے انتخابی حکم پر بڑا فیصلہ، ایگزیکٹو آرڈر معطل

ایوان نمائندگان میں ریپبلکن ارکان تھامس میسی اور برائن فٹزپیٹرک نے بل کی مخالفت کی، جس پر ٹرمپ کے حامی سیاسی نیٹ ورک نے ان پر دباؤ بڑھا دیا۔ نتیجتاً، سینیٹر تھام ٹلس نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

یہ بل ایک لحاظ سے سابق صدور باراک اوباما اور جو بائیڈن کی پالیسیوں کی واپسی بھی ہے۔ اس میں ’افورڈ ایبل کیئر ایکٹ‘ کے تحت میڈیکیڈ میں توسیع اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو جزوی طور پر ختم کیا گیا ہے۔

ٹیکس پالیسی سینٹر کے مطابق، اس بل کے نتیجے میں غریب ترین طبقے کو اوسطاً 150 ڈالر، درمیانے طبقے کو 1,750 ڈالر، اور امیر ترین طبقے کو 10,950 ڈالر کی ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی، جو 2017 کی ٹیکس اصلاحات کے ختم ہونے کی صورت میں ممکن نہیں تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں کے ساتھ سلوک کیسا ہے؟ سویڈش کارکن نے پردہ فاش کردیا

ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں کشیدگی کم نہ ہوسکی، پنجاب اور سندھ حکومت کے ترجمان آمنے سامنے

امریکی شہری نے 5 لاکھ 64 ہزار 219 ڈالر کی لاٹری جیت لی، رقم سرمایہ کاری پر لگانے کا اعلان

’غزہ میں نسل کشی بند کرو‘، یورپ کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد کا احتجاج، لندن میں گرفتاریاں

قومی کرکٹ ٹیم کے اسپنر ابرار احمد رشتہ ازدواج میں منسلک

ویڈیو

نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے 20 نکات ٹرمپ سے کیسے تبدیل کروائے؟ نصرت جاوید کے انکشافات

کچھ نہ دو میڈل کو عزت دو، بلوچستان کے ایشیئن چیمپیئن باڈی بلڈر

اسرائیل کی حد سے بڑی جارحیت: عالمی فلوٹیلا پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ

کالم / تجزیہ

جین زی (Gen Z) کی تنہائی اور بے چینی

جب اپنا بوجھ اتار پھینکا جائے

پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی