خطے میں امن، انصاف اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں، اسحاق ڈار کا ایس سی او وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب

منگل 15 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا میں تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں ایس سی او کے کردار کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، اور یہ فورم باہمی تعاون، مساوات، امن اور استحکام کی علامت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، خطے میں کشیدگی پر اظہارِ تشویش

چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے چینی حکومت اور عوام کا پرتپاک میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کی کثیرالجہتی تعاون کے لیے کوششوں اور ایس سی او کی قیادت میں اس کے فعال کردار کو سراہتا ہے۔ انہوں نے بیلا روس کو مکمل رکن کی حیثیت سے خوش آمدید بھی کہا۔

بین الاقوامی تناظر اور اصولوں کی پاسداری

وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ عالمی نظام گہرے چیلنجز سے گزر رہا ہے اور ایسے وقت میں ایس سی او ایک مستحکم قوت کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، ایس سی او اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی مکمل پاسداری کا اعادہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جارحیت، مداخلت اور طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی کے خلاف ہے اور خطے میں کسی بھی ملک کی یکطرفہ عسکری بالادستی کا مخالف ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے مطابق پرامن طریقے اپنانے پر زور دیتے ہیں۔

ایران و فلسطین کے خلاف اسرائیلی اقدامات کی مذمت

وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیلی جارحیت اور امریکی حملوں کو غیرقانونی اور ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کو بین الاقوامی اصولوں اور انسانیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایس سی او اجلاس: اسحاق ڈار کی چینی صدر سے ملاقات، کرغز ہم منصب سے دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق

اسحاق ڈار نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق، القدس کو دارالحکومت بنا کر فلسطینی ریاست کا قیام ہی واحد قابلِ عمل حل ہے۔

جنوبی ایشیا میں کشیدگی اور بھارت کی پالیسیوں پر اظہارِ تشویش

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایوں کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے، مگر حالیہ تین ماہ میں جنوبی ایشیا میں خطرناک صورتحال دیکھنے کو ملی، جب پاہلگام حملے کا بلا ثبوت الزام پاکستان پر عائد کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ذمہ دارانہ رویہ اپنایا، مگر اس کے جواب میں بھارت نے قانونی خلاف ورزیاں، اشتعال انگیز بیانات اور غیرذمہ دار حکمت عملی اختیار کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آج بھی سیزفائر کا احترام کرتا ہے اور خطے میں توازن برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے، مگر طاقت کے من مانے استعمال کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مذاکرات اور باقاعدہ جامع ڈائیلاگ کے آغاز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دیرینہ تنازعات کے پرامن حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں۔

اسحاق ڈار نے اپنے خطاب کے اختتام پر زور دیا کہ پاکستان خطے میں امن، انصاف، اور باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے، اور ایس سی او جیسے فورمز اس مقصد کے لیے بہترین مواقع فراہم کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp