حماس رہنماؤں پر حملہ: قطر کی پیشگی امریکی اطلاع کی تردید، حماس نے امریکا کو حملے کا ذمہ دار قرار دیدیا

بدھ 10 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دوحہ پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد امریکا اور قطر کے بیانات میں تضاد سامنے آ گیا ہے۔ قطر نے کہا ہے کہ اسے حملے سے پہلے آگاہ نہیں کیا گیا جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ دوحہ کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی۔

قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ حکومت کو حملے سے پہلے آگاہ کرنے کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔ امریکی اہلکار کی کال دھماکوں کے دوران موصول ہوئی۔ وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے اس حملے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کا قطر میں حماس قیادت پر حملہ، سینیئر رہنما خلیل الحیہ شہید

حملے میں حماس کے 5 ارکان ہلاک ہوئے جبکہ مذاکراتی ٹیم کے اہم رہنما محفوظ رہے۔ قطر کی وزارت داخلہ کے مطابق ایک قطری سیکیورٹی افسر بھی جاں بحق ہوا۔

حماس نے اس حملے کو مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کسی معاہدے کے خواہاں نہیں اور دانستہ طور پر تمام کوششوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔ ہم امریکی انتظامیہ کو بھی اسرائیلی جارحیت میں برابر کا شریک سمجھتے ہیں۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا کہ اسرائیل کا دوحہ پر یکطرفہ بمباری کرنا نہ اسرائیل اور نہ ہی امریکا کے مقاصد کو آگے بڑھاتا ہے۔ تاہم حماس کا خاتمہ ایک جائز ہدف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ہدایت دی تھی کہ وہ قطر کو حملے سے آگاہ کریں۔

صدر ٹرمپ نے بعد میں اپنے بیان میں کہا کہ انہیں حملے کی جگہ پر بہت افسوس ہے اور انہوں نے قطر کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیتن یاہو کا فیصلہ تھا میرا نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی مغویوں کو فوری رہا کیا جائے، ڈونلڈ ٹرمپ کی حماس کو آخری وارننگ

قطری امیری دیوان کے مطابق صدر ٹرمپ نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ٹیلیفون پر بات کی اور حملے کی مذمت کی۔ امیر قطر نے کہا کہ یہ حملہ قطر کی خودمختاری اور سلامتی پر کھلی جارحیت ہے، جو خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ قطر اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

خیال رہے کہ قطر نے ماضی میں نومبر 2023 میں جنگ بندی اور جنوری 2025 میں 6 ہفتے کی جنگ بندی کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ واشنگٹن اور دوحہ دونوں کی جانب سے اس کردار کو سراہا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp