وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے کہا ملک میں موجود وسائل کا مزید ضیاع کسی صورت قبول نہیں، پاکستانی باصلاحیت نوجوان آئی ٹی کے شعبے میں اپنے تئیں روزگار کما رہے ہیں جبکہ متعلقہ اتھارٹی غیر فعال ہے۔
وزیرِ اعظم نے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی فعال کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزیرِ قانون، وزیرِ سرمایہ کاری، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، سینیٹر عفنان اللہ اور چیئرمین سی ڈی اے کمیٹی کے ممبر ہوں گے ۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کو فعال کرنے کے لیے اپنی سفارشات پیش کرے، اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کو بھی فوری طور پر فعال کیا جائے،بورڈ آف گورنرز میں متعلقہ شعبے کے ماہرین کی موجودگی یقینی بنائیں۔
وزیرِ اعظم کا کہنا تھا اتھارٹی میں پلاٹوں میں سرمایہ کاری کے بجائے اس کے اصل مقصد یعنی ملک میں ٹیکنالوجی کے فروغ پر توجہ دے، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی اصلاحات اور اسے فعال کرنے کے اقدامات میں مزید کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کروں گا ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا مسلم لیگ ن نے اپنے دورِ حکومت میں نوجوانوں کو آئی ٹی برآمدات بڑھانے کے لیے ہنر دینے کی بنیاد رکھی،عالمی وباءکے دوران نوجوانوں کو دیے گئے لیپ ٹاپس سے لاکھوں افراد نے روزگار کمایا۔
اجلاس میں وفاقی وزراءاسحاق ڈار، چوہدری سالک حسین، سید امین الحق، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، معاونینِ خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔
اجلاس کو اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اتھارٹی میں اس وقت 400 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں جس میں سے 63 فیصد پاکستانی جبکہ باقی چین، امریکہ، ترکیہ اور دیگر ممالک سے تعلق رکھتی ہیں. اجلاس کو اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز اور مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے اتھارٹی کو فعال اور مؤثر طریقے سے ملکی آئی ٹی برآمدات میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اقدامات کے ترجیحی بنیادوں پر نفاذ کی ہدایت کی۔