بالی وڈ کی کئی کامیاب ترین فلمیں کرنے والی حسین اداکارہ کاجول دیوگن کو گزشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا پر ان کے ایک بیان کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کاجول نے اپنی نئی آنے والی شو دی ٹرائل کے پروموشنل انٹریو کے دوران ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم پر حکمرانی کرنے والے سیاست دان ان پڑھ ہیں جو کوئی وزن نہیں رکھتے’’۔
We have Political leaders do not have educational background. We are being ruled by many of them who do not have a view point..@itsKajolD#Kajol #RahulGandhi#जवाब_दो_मोदी_जी #RaGa pic.twitter.com/q9AN9rBtr3
— विवेक सिंह नेताजी (@INCVivekSingh) July 8, 2023
ان کا یہ بیان تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو سوشل میڈیا پر عام صارفین سمیت کئی سیاست دانوں نے اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
سیاستدانوں اور ان کے کارکنوں کی طرف اس تنقید کا سامنا کرنے کے بعد کاجول نے ملک پر حکمرانی کرنے والے ان پڑھ سیاستدانوں کے اپنے تبصرے پر وضاحتی ٹوئٹ کیا۔
کاجول نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ میں صرف تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بات کر رہی تھی ’’میرا مقصد کسی سیاست دان کو نیچا دکھانا نہیں تھا۔ ہمارے پاس عظیم رہنما ہیں جو ملک کو صحیح راستے پر لے کر جارہے ہیں’’۔
لیکن اس کے باوجود بھی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں نہیں چھوڑا اور مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے رکھا اور ٹرول کرتے رہے۔ کسی نے کاجول کو خود اسکول سے ڈاپ آؤٹ کہا تو کسی نے ان کے شوہر کو تمباکو کے اشتہار کرنے کا طعنہ دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرایک صارف نے لکھا کہ ‘دوسروں پر انگلیاں اٹھانے سے پہلے آپ کو اپنے شوہر ‘ومل’ دیوگن سے تمباکو کی تشہیر بند کرنے کے لیے کہنا چاہیے۔ ہندوستان میں تمباکو سے ہر سال تقریباً 1.35 ملین لوگوں کی اموات ہوتی ہیں اور آپ کے شوہر بے شرمی سے اسے فروغ دے رہے ہیں۔’
Before pointing fingers at others you should ask your husband ‘Vimal’ Devgan to stop promoting gutkha.
In India tobacco accounts for nearly 1.35 million deaths every year and your husband is shamelessly promoting it.
but you never do that although u should proud of yourself as… pic.twitter.com/OIkmb1pjoW
— SHARMAJI (@SARASWATSURESH_) July 9, 2023
ایک اور صارف اشون نگار لکھتے ہیں کہ ’’کیا یہ بھی آنے والی فلم کے لیے مفت پبلسٹی حاصل کرنے کی حکمت عملی ہے؟ ایسا لگتا ہے کہ بالی وڈ انڈسٹری میں یہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ آزاد میڈیا کی توجہ اور ایئر ٹائم کے لیے فلم کی ریلیز سے پہلے تنازعات کو ہوا دیں، ہندوؤں اور آر ڈبلیو آئیڈیالوجی کو نشانہ بنائیں۔
Is it a strategy to gain free publicity for any upcoming movie? It seems to have become a trend in the Bollywood industry. Stir up controversies, target Hindus & RW ideology before movie release for free media attention and air time.
— Ashwin Nagar / अश्विन नागर (@ashwinnagar) July 8, 2023
ایک اور صارف نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا اور تصویر اپ لوڈ کی جس میں مودی اور کاجول ساتھ بیٹھے نظرآرہے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں ’میں آپ کو دل سے معاف نہیں کر پاؤں گا کاجول‘۔
Mai Tumhe Dil se kabhi maaf nahi kar paunga, Kajol..
– Modi ji pic.twitter.com/rP53YE6QSV
— Vinay Kumar Dokania (@VinayDokania) July 8, 2023