آج کے دور میں تقریبات میں مہمانوں کو مدعو کرنے کے لیے لوگ نت نئے طریقے، کارڈز اور میسجز کا استعمال کرتے ہیں تاہم ہم میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے کہ پرانے زمانے میں شادی بیاہ کی تقریبات کے لیے مہمانوں کو کس طرح مدعو کیا جاتا تھا۔
انٹرنیٹ پر 1933ء میں ہونے والی ایک شادی کا دعوت نامہ بہت وائرل ہو رہا ہے جسے دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ آج کے دور میں دعوت دینے کا انداز تو وہی ہے تاہم طریقہ بہت زیادہ بدل گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک اکاؤنٹ سے دہلی میں ہونے والی شادی کا دعوت نامہ شیئر کیا گیا ہے جس میں بہت ہی خوبصورت انداز میں لکھی اردو کو دیکھ کر لوگ حیران ہو رہے ہیں۔
شادی کے دعوت نامے کو ہاتھ سے لکھا گیا ہے جس کا آغاز اللّٰہ اور رسولﷺ کی تعریف سے کیا گیا ہے جس کے بعد سلام کر کے دعوت دی گئی ہے۔
دعوت نامے میں شادی اور ولیمے کی تاریخ کو اسلامی انداز میں بھی لکھا گیا ہے، ساتھ ہی وقت کی پابندی کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس دعوت نامے میں لکھی اردو اور انداز کی بہت زیادہ تعریف بھی کی جا رہی ہے۔
انٹرنیٹ پر اس دعوت نامے کو تقریباً 7 لاکھ بار دیکھا جاچکا ہے اور اسے 9 ہزار لوگوں نے پسند بھی کیا ہے۔