بھارتی آرٹ فلموں کی ملکہ شبانہ اعظمی 73 برس کی ہوگئیں

پیر 18 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شبانہ اعظمی پہلی ہندوستانی خاتون ہیں جنہیں سنہ 2006 میں گاندھی انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا اور اس کے علاوہ انہوں نے 4 نیشنل فلم ایوارڈز بھی حاصل کیے۔

بالی ووڈ کی آرٹ اور کمرشل فلموں کی مشہور اداکارہ شبانہ اعظمی آج 73 برس کی ہو گئیں۔ ان کا تعلق حیدرآباد دکن کے ایک سید گھرانے سے ہے اور وہ 18 ستمبر 1950کو دہلی میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے والد مشہور شاعر کیفی اعظمی تھے جبکہ والدہ شوکت اعظمی تھیٹر کی معروف اداکارہ تھیں اور دونوں ہی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ارکان تھے۔

شبانہ اعظی کے بھائی بابا اعظمی سنیماٹو گرافر ہیں اور ان کی بھابھی تنوی اعظمی بھی ایک اداکارہ ہیں۔ شبانہ کے والدین انہیں منی کے نام سے پکارتے تھے۔ شبانہ 11 سال کی عمر تک منی کے نام سے ہی جانی جاتی رہیں پھر علی سردار جعفری نے انہیں شبانہ کا نام دیا۔ بابا اعظمی کو پروفیسر مقصود صدیقی نے احمر اعظمی کا نام دیا۔ شبانہ اعظمی کے والدین نے ہمیشہ فکری محرک اور نشو و نما جذبے کو فروغ دینے میں ان کی تائید کی۔ معروف فلم اسٹارز تبو اور فرح ناز شبانہ اعظمی کی بھتیجیاں ہیں۔

فلمی دنیا میں قدم

شبانہ نے سینٹ زیویئر کالج سے گریجویشن مکمل کی اور اس کے بعد انہوں نے پونے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا۔ انہوں نے پونے میں اداکاری کی تربیت حاصل کی اور تھیٹر سے وابستہ ہوگئیں۔ اس کے بعد وہ فلموں میں قسمت آزمانے کے لیے سنہ 1973 میں ممبئی آگئیں جہاں ان کی ملاقات پروڈیوسرو ہدایت کار خواجہ احمد عباس سے ہوئی جنہوں نے انہیں اپنی فلم فاصلے میں کام کرنے کی پیشکش کی۔ اس فلم کی تکمیل سے قبل ان کی فلم انکور ریلیز ہوگئی۔ شیام بینیگل کی ہدایت کاری میں بنی یہ 1974 میں ریلیز ہوئی۔ یہ فلم حیدرآباد کے ایک سچے واقعے پر مبنی تھی۔ اس فلم میں ان کی شاندار اداکاری پر انہیں بہترین اداکارہ کا قومی ایوارڈ دیا گیا۔

سال 1975 میں شبانہ اعظمی کو شیام بینیگل کی فلم نشانت میں دوبارہ کام کرنے کا موقع ملا۔ سال 1977 شبانہ اعظمی کے فلمی کیریئر میں ایک اہم پڑاؤ ثابت ہوا۔ اس سال انہیں عظیم فلم ساز ستیہ جیت رے کی فلم شطرنج کے کھلاڑی میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے ساتھ ہی انہیں فلم سوامی میں بہترین اداکاری کے لیے بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔

شبانہ نے بے شمار آرٹ فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ چند کمرشل فلمیں بھی کیں۔ فلم ،ٹی وی اور تھیٹرمیں اپنی اداکارانہ صلاحیتوں کا مظاہر ہ کرنے والی شبانہ اعظمی ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ انہوں نے خود کو جگمگاتی دنیا تک محدود نہیں رکھا بلکہ وہ غربا خصوصًا کچی آبادیوں میں رہنے والوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 20 سال پہلے کھڑی ہوئیں ایک طویل لڑائی لڑی اور آج ان کی کوششوں نے بے گھر افراد کو گھر دلایا۔ وہ پہلی ہندوستانی خاتون ہیں جنہیں  سنہ 2006 میں گاندھی انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ وہ 4 نیشنل فلم ایوارڈز سے بھی نوازی گئیں۔

شبانہ اعظمی کی جاوید اختر سے شادی

 

سال 1970ء کی دہائی میں شبانہ اعظمی کی منگنی بنجامن گیلانی سے ہوئی تھی لیکن بعد میں یہ منگنی ٹوٹ گئی۔ 9 دسمبر 1984 کو ان کی شادی شاعر جاوید اختر سے ہو گئی اور یوں وہ اختر اعظمی فلم فیملی کا حصہ بن گئیں۔ جاوید اختر کی پہلی شادی ہنی ایرانی سے ہوئی تھی۔ ہنی ایرانی سے جاوید اختر کی دو اولادیں زویہ اختر اور فرحان اختر ہیں۔ شبانہ کے خاندان نےا ن کی ایک شادی شدہ اور صاحب اولاد مرد سے شادی پر اعتراض کیا تھا۔

 

شبانہ اعظمی جاوید اختر، فرحان اور زویہ کے ساتھ

120 سے زائد فلمیں اور کئی ایوارڈز

انکور، ارتھ، پار،گاڈ مدر، تھوڑی سے بے وفائی، معصوم،منڈی،امر اکبر انتھونی، اسپرش، بھاؤنا، لباس، مکڑی اور تہذیب سمیت 120سے زائد ہندی فلموں میں کام کرکے شبانہ اعظمی نے کئی بالی ووڈ اور انٹرنیشنل ایوارڈزاپنے نام کیے۔

شبانہ اعظمی کو ہندوستان میں ایک بہترین اداکارہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہ 5 بار بہترین اداکارہ کے قومی فلم ایوارڈ کے ساتھ متعدد بین الاقوامی اعزازات سے سرفراز کی جاچکی ہیں۔ انہیں 5 فلم فیئر ایوارڈز بھی مل چکے ہیں اور انہیں ہندوستان کے تیسرے بین الاقوامی فلمی میلے میں ’سنیما کی خواتین‘ سے بھی نوازا گیا تھا۔ سنہ 1988 میں حکومت نے انہیں ملک کے چوتھے سب سے بڑے شہری اعزاز پدما شری سے نوازا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp