آصف زرداری پچھلے کئی روز سے لاہور میں بیٹھ کر بدلتے ہوئے سیاسی حالات کا مشاہدہ کررہے ہیں۔ انہوں نے پارٹی سطح پر اجلاس سمیت سیاسی ملاقاتوں اور اہم افراد کی پارٹی میں شمولیت کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔اسی سلسلہ میں گزشتہ روز سابق صدر پہنچے سابق وزیر اعظم شجاعت حسین کی رہائش گاہ، جہاں دونوں رہنماؤں کا موضوعِ بحث رہی نواز شریف کی واپسی سے جڑی شہباز شریف کی اچانک لندن روانگی۔
ق لیگ کے ذرائع کے مطابق آصف زرداری سمجھتے ہیں کہ نواز شریف وطن واپس آکر جو سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ سیاست اس وقت بہت مشکل ہوگئی ہے، اور انہیں یہی بات سمجھانے شہباز شریف لندن گئے ہیں۔ پیغام یہی ہے کہ اب اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیے سے ن لیگ کو نقصان ہوگا اور 21 اکتوبر کو نواز شریف کی وطن واپسی میں مشکلات حائل ہوسکتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیب کے مقدمات کی بحالی کے بعد سیاست اب دوبارہ سے احتساب کے گرد گھومے گی۔ تاہم وہ شہباز شریف کی طرز سیاست پر مطمن نظر آئے۔ چوہدری شجاعت حسین نے نواز شریف کی واپسی پر تبصرہ کیا کہ وہ اگر واپس آبھی جائیں تو ان کی جماعت کا آئندہ انتخاب میں کامیاب ہونا مشکل نظر آتا ہے کیونکہ ان کی جماعت کی عوامی پذیرائی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ۔
جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی کیا ق لیگ سے اتحاد کرے گی؟
الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں بھی تیزی آگئی ہے۔ سابق صدر آصف زرداری کی مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت سے یہ اہم ملاقات 40 منٹ جاری رہی، جس میں چوہدری شجاعت حیسن کے دونوں بیٹے بھی موجود تھے۔
مسلم لیگ ق کے ذرائع کے مطابق چوہدری سالک اور چوہدری شافع حسین کا موقف تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے بظاہر پیپلز پارٹی سے اپنا طلسماتی ہاتھ اٹھا کر ن لیگ پر رکھ دیا ہے، جس پر آصف زرادری نے کہا کہ اس بات سے پریشان نہ ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ کس کے اوپر ہے۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری کا موقف تھا کہ انہیں معلوم ہے کہ کون سا پتہ کس وقت پھینکنا ہے۔انہوں نے ق لیگ کو الیکشن کی تیاری کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آگے معاملات ان پر چھوڑ دیے جائیں۔ جو ان کے ساتھ وفا کرتا ہے وہ اس کے ساتھ وفا کرتے ہیں اور چوہدری شجاعت یہ بات بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چوہدری سالک حسین نے جنوبی پنجاب کے 3 سے 4 حلقوں سمیت ٹوبہ ٹیک سنگھ اور خانیوال کے ایک ایک حلقے میں پیپلزپارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کی خواہش کے اظہار پر آصف علی زرادی نے ان نشستوں پر بطور اتحادی الیکشن لڑنے کا عندیہ دیدیا ہے۔
ن لیگ کا اپنا اور ہمارا اپنا بیانہ ہوگا
آصف زرداری اور شجاعت حسین کی اس ملاقات میں آئندہ انتخابی بیانیے پر بھی بات ہوئی، ق لیگی ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ آصف علی زرداری کافی مطمئن نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا بیانیہ ایک ہی ہے، روٹی ،کپڑا اور مکان! ’ہم اس پر ہی الیکشن لڑیں گے اور اس پر ہی سیاست کریں گے، ہم اپنے منشور کے ساتھ عوام کے پاس جائیں گے۔‘