فلسطین اور اسرائیل کی جنگ کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ رک گیا ہے اور اب خام تیل کی قیمت میں کمی کا رجحان ہے، برنٹ خام تیل کی قیمت 81 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہے، اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔
دوسری جانب ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر کی قدر 20 دنوں میں 275 سے بڑھ کر 287.2 روپے ہو گئی ہے، خام تیل کی قیمتوں میں زیادہ کمی اور ڈالر کی قدر میں قدرے اضافے کے پیش نظر تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی ہو سکتی ہے، تاہم حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی اور پاکستان میں روپے کی قدر میں کچھ کمی کے بعد ایسا نظر آتا ہے کہ 15 نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 سے 7 روپے تک کمی کی جائے گی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل ہوا بھی تو معمولی سا ہوگا، قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں وزارت خزانہ 15 نومبر کو کرے گی۔
ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا، انٹر بینک میں ڈالر 307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کو 275 روپے کا ہو گیا تھا تاہم اب دوبارہ ڈالر کی قیمت 287 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ حکومت نے ڈالر کی قیمت میں کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی تھی۔
مزید پڑھیں
تاہم اب ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے معلوم ہوتا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں بھی اضافہ کیا جائے گا تاہم خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے امکانات زیادہ روشن نظر آتے ہیں۔
حکومت نے 15 اکتوبر کو جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا تھا، اس وقت انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 277 روپے تھی جو کہ اب 287 روپے ہو گئی ہے، دوسری جانب 15 اکتوبر کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی جو 92 ڈالر تک چلی گئی ہے جو اب 81 ڈالر تک آ گئی ہے۔
نگراں حکومت نے 31 اکتوبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ردوبدل نہیں کیا تھا، اس وقت پیٹرول کی قیمت 283.38 روپے اور ڈیزل کی قیمت 303.18 روپے فی لیٹر مقرر ہے۔
نگراں حکومت ڈیڑھ ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے 43 پیسہ جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 55 روپی 83 پیسے کا اضافہ کرچکی ہے، پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق اس وقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی اور 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے، تاہم فی الحال جنرل سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جارہا ہے۔